کراچی(سٹی نیوز)کونسل بلدیہ ملیر کا ہنگامی بنیادوں پر41 واںاجلاس چیئرمین وکنوینر کونسل جان محمد بلوچ کی زیرِ صدارت مرکزی دفتر کے کونسل ہال میں صبح11:30پر منعقد ہوا ۔اجلاس میں وائس چیئرمین بلدیہ ملیر عبدالخالق مروت،اراکین کونسل وا فسران نے شرکت کی، اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا ،اجلاس کی کاروائی کے آغاز میں گزشتہ اجلاس کی رودادٔ/کاروائی کی توثیق لی گئی۔ایک نکاتی ہنگامی اجلاس میں متعدد اراکینِ کونسل کی جانب سے بلدیہ ملیر میں میونسپل کمشنر کی مستقل بنیادوں پر تقرری /تعیناتی کیلئے پیش کردہ تجویز متفقہ طور پر منظور کی گئی۔تجویز پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اراکینِ کونسل نے کہا کہ ماہ جون اداروں کیلئے اہم ہوتا ہے چونکہ اس ماہ بجٹ کی تیاری عمل میں لائی جاتی ہے ، اداروں کے مالیاتی نظم نسق کا دارومدار بجٹ دستاویز پر ہوتا ہے ،بجٹ دستاویز کے تحت مختلف محکمہ جات کے مختلف مدات میں متوقع سالانہ آمدن واخراجات کے تخمینوں کا اندازہ لگاکر رقوم مختص کی جاتی ہیں تاکہ عوام کو بہتر سے بہترین بنیادوں پر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔دیگر اداروں کی طرح بلدیہ عالیہ ملیر میں بھی بجٹ دستاویز کی تیاری پر کام جاری ہے لیکن بار بار میونسپل کمشنر کی تبدیلی سے بجٹ کی تیاری سمیت تمام تر دفتری اور محکمہ جاتی اُمور بری طرح متاثر ہورہے ہیں ۔واضح رہے کہ 10جون کو حکومتِ سندھ کے نوٹی فیکیشن کے ذریعے عمران اسلم کی بلدیہ ملیر میں بحیثیت میونسپل کمشنر تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی تاہم 13جون کو ایک عدالتی حکم نامے کے ذریعے اشفاق احمد ملاح نے دوبارہ میونسپل کمشنر بلدیہ ملیر کا عہدہ سنبھال لیا۔اراکین کونسل نے میونسپل کمشنر اشفاق احمد ملاح کی کارکردگی کو حدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ اراکینِ کونسل سے نہ تو کسی معاملے میں مشاورت کرتے ہیں۔