معیشت مستحکم ہوگئی، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا: وزیر اعظم عمران خان

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا. کٹھن راستہ طے کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ختم ہوگیا، اراکین کو وزیراعظم عمران خان کے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق بریفنگ دی گئی.

اس موقع پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بجٹ اورحکومتی اہداف سے متعلق آگاہ کیا، چیئرمین ایف بی آرنے ٹیکس اصلاحات اوراہداف سے متعلق بریفنگ دی.

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ تحقیقاتی کمیشن کامقصد24 ہزار ارب قرضوں کا حساب ہے، تحقیقاتی کمیشن کا قیام جلد عمل میں لایا جا رہا ہے، تحقیقاتی کمیشن اقامہ رکھنے والوں کا حساب بھی کرے گا.

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اب وقت ہے کہ معیشت ٹیک آف کرے گی، کٹھن راستہ تھا، جو طے کیا ہے، ملک کو دیوالیہ ہونےسے بچا لیا.

پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سود دے رہے ہیں، 30 فیصد کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے. ملک کے 4 ہزار ریونیومیں سے 2 ہزارقرض میں جاتا ہے.

اجلاس میں احساس اورغربت خاتمہ پروگرام پر بھی بات کی گئی، وزیر اعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کا بجٹ 100 ارب سے بڑھا کر 191 ارب تک لے گئے،عوام کوغربت کی لکیرسے اوپرلانا پی ٹی آئی کی اولین ترجیح ہے.

اجلاس میں اپوزیشن گرفتاریوں پربھی بات کی گئی، موقف اختیار کیا گیا کہ گرفتارہونے والے این آر او کی تلاش میں ہیں.

کرکٹ ٹیم کو اہم مشورہ

اجلاس میں کل ہونے والے پاکستان بھارت میچ سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو دلیری دکھانا ہوگی. کھلاڑیوں کوچاہیےہارکا ڈر بھول کردلیری سےاپناکھیل کھیلیں.

ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق بھی بات کی اور کہا کہ تحقیقاتی کمیشن جلد قائم کیا جائے گا، کمیشن کا مقصد 24 ہزار ارب کے قرضوں کا حساب ہے اور یہ کمیشن اقامہ رکھنے والوں کا حساب بھی کرے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سود دے رہے ہیں ملک کے 4 ہزار ریونیو میں سے 2 ہزار قرض میں جاتا ہے، کٹھن راستہ تھا جو طے کیا اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے اب وقت ہے معیشت ٹیک آف کرے گی ، 30 فیصد کرنٹ اکاونٹ خسارہ میں کمی آئی ہے عوام کو غربت کی لکیر سے اوپر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اس  لئے احساس پروگرام کا بجٹ 100 ارب سے بڑھا کر 191 ارب تک لے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بجٹ کے بعد کی صورتحال اور اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں پر اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی طے کی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ  گرفتار ہونے والے این آر او کی تلاش میں ہیں،  تمام ترجمان اور پارٹی رہنما پارلیمنٹ کے اندر و باہر اور میڈیا پر جارحانہ حکمت عملی اختیار کریں اور کہ اپوزیشن کے ہر حملے کا ہر طریقے سے جواب دیں۔

ای پیپر دی نیشن