مکرمی!لاک ڈائون اور کرونا وائرس کی وجہ سے بند ہونے والی دکانوں اور ہوٹلوں کے تاجروں اور ویٹرز، پرائیویٹ سکول اساتذہ اور اکیڈمی میں پڑھانے اور اپنے گھروں کا چولہا جلانے والے لاکھوں لوگوں سے معلوم کریں کہ وہ کیسے زندگی کو ایک عذاب کی مانند گذارنے پر مجبور ہیں۔ اگر تو حکمران اور ارباب اقتدار حقیقی معنوں میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنا نا چاہتے ہیں تو ضرورت اس امر کی ہے کہ عام آدمی کے لیول پر جاکر ان کے مسائل کا ادراک کیا جائے اور پھر ان سے متعلقہ تمام اشیا جیسے آٹے وغیرہ کی قیمتوں کو کم نہیں تو کم از کم مستحکم رکھا جائے اور ایسے اقدامات اٹھائے جائیں کہ عام آدمی کی زندگی میں آسانی لاتے ہوئے وزیر اعظم ریاست مدینہ کے نعرے کو عملی شکل دے سکیں۔
(زوہیب لاہور)