لاہور (خصوصی نامہ نگار) برصغیر پاک وہند میں سلسلہ نقشبندیہ کی روحانی شخصیت ختم نبوت اور تحریک نفاذ نظام مصطفی کے رہنما، دوقومی نظریے کے پاسبان سچے عاشق رسولؐ اور چادر اوڑھ تحریک کے بانی حضرت پیر سید محمد کبیر علی شاہ کے ختم قل کی نہایت باوقار محفل خیابان چورہ شریف سید کبیر علی شاہ روڈ لاہور میں ہوئی جس میں ملک بھر سے مشائخ عظام وعلمائے کرام کی بڑی تعداد میں نے شرکت کی۔ علمائے کرام نے کہا کہ حضرت پیرسید محمدکبیر علی شاہ اتحاد وبین المسلمین کے سچے داعی اور دیگر مذاہب کیلئے عالم اسلام کے سفیر تھے۔ انہوں نے دنیابھر میں اسلامی تعلیمات اور اقدار کے فروغ کیلئے شبانہ روز محنت کی اور بے شمار ملکی وغیرملکی دوروں میں اسلام کا پیغام امن لوگوں تک پہنچایا۔ جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق بلندکرنا ان کا وطیرہ تھا۔ انہوں نے جنرل (ر) پرویز مشرف کی میرا تھن ریس کے اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عریانی ،فحاشی کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا اور اس تحریک کو عالمی چادر اوڑھ تحریک کا نا م دیا اور پھر اس اتحریک کے ذریعے بے پردہ خواتین کو سروں پر چادر اوڑھنے کا وہ پیغام دیا کہ جس پر دنیا کے دیگر مذاہب نے بھی ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ انہوں نے 16لاکھ خواتین کے سروں پر چادر اوڑھائی جو دین اسلام کی عظیم خدمت ہے۔ ایصال ثواب کی اس محفل میں شریک ہزاروں مریدین اور عقیدت مند شریک تھے۔ حضرت سید محمد سبطین حیدر گیلانی مجددی نے کہا کہ ہم اپنے والد گرامی حضرت پیر سید محمدکبیر علی شاہ کا عظیم مشن جاری رکھیں گے۔ ان کے ظہاری دنیاسے پردہ فرما جانے کے باوجود ان کا روحانی فیض جاری رہے گا۔ ان کے صاحبزادے سید احمد مصطفین گیلانی مجددی کا کہنا تھا کہ تمام تر مصروفیات کے باوجودانہوں نے شائر اسلام کی پابندی فرمائی۔ انہوں نے ایک سال قبل ہی خیابان چورہ شریف میں گوشہ درود شریف کی بنیاد رکھی۔ جہاں کروڑوں مرتبہ درود پاک پڑھا جا رہا ہے۔ مقررین نے بتایا کہ صرف دو دن کے اندر لاکھوں قرآن پاک کا ثواب حضرت پید سید کبیر علی شاہ کی روح کو ایصال کیا جا چکا ہے۔