قصور‘ وزیرآباد (نمائندہ نوائے وقت‘ نامہ نگار) قصور میں جواں سال لڑکی اور لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا‘ وزیر آباد میں بی اے کی طالبہ کو ویڈیو بنا کر استاد 4ماہ تک بے آبرو کرتا رہا۔ اطلاع پر لڑکی کا کویت میں مقیم والد ہارٹ اٹیک سے چل بسا۔ تفصیلات کے مطابق قصور اور گردونواح میں دو مختلف واقعات میں جواں سالہ لڑکی کو بے آبرو جبکہ ایک لڑکے کو دو افراد نے اجتماعی طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ محلہ سلیم شہید کوٹ رادھا کشن میں بیس سالہ لڑکی گھر میں اکیلی تھی کہ محلے دار ساجد اسے ورغلا کر اپنے گھر لے گیا زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ جبکہ کوٹ کھڑک سنگھ میں پندرہ سالہ لڑکا گھر سے سودا سلف لینے نکلا اسے ملزمان عمیر ‘ رزاق‘ ابوبکر اور ناصر وغیرہ ورغلا کر لے گئے۔ عمیر اور ناصر نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ وزیرآباد میں استاد نے بی اے کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ طالبہ ٹیویشن پڑھنے جاتی تھی، چار ماہ تک طالبہ کی تصاویر بنا کر بلیک میل کرتا رہا، طالبہ نے صورتحال سے اپنی والدہ کو آگاہ کیا، ملزم گرفتار مقدمہ درج کر لیا گیا۔ نظام آباد میں 35سالہ اسد نے محلہ میں ٹیوشن سنٹر قائم کر رکھا ہے جہاں وہ محلے کے لڑکے اور لڑکیوںکو ٹیوشن پڑھاتا ہے۔ اسد نے اپنے موبائل پر ویڈیو بھی بنا لی۔ اس کو بلیک میل کرتا رہا ہے کہ کسی کو بتایا تو وہ ویڈیو تمام لوگوں کو دکھا دوںگا اور تمہارے اکلوتے بھائی کو بھی قتل کر دو نگا۔ رپورٹ تھانہ صدر وزیرآباد ملزم اسد کو گرفتار کر لیا ہے۔ طالبہ کا والد شازب نوید جو روزگار کے سلسلہ میں بیرون ملک کویت میں مقیم ہے کو جب اس واقعہ کی اطلاع ملی تو وہ صدمہ برداشت نہ کرتے ہوئے ہارٹ اٹیک سے جان کی بازی ہار گیا۔