سعودی عرب کا حج منسوخ کرنے پر غور: جدہ میں کریک ڈائون، ماسک نہ پہننے والوں کے چالان

Jun 15, 2020

صنعا‘ ریاض (این این آئی‘ اے پی پی) سعودی عرب کے حکام نے 1932 میں سلطنت کے قیام کے بعد پہلی بار رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے سینئر عہدیدار نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز ایک لاکھ سے زائد ہونے کے بعد حکام رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ باضابطہ فیصلہ ایک ہفتے کے اندر کر لیا جائے گا۔ حج کے معاملات سے جڑے ذرائع کا کہنا تھا کہ حکام رواں برس صرف علامتی تعداد کو حج کی اجازت دینے پر غور کر رہے ہیں جبکہ بزرگوں پر پابندی اور صحت کے حوالے سے سختی کی جائے گی۔ حج کو محدود کرنے سے سعودی عرب کی معیشت کو بڑے نقصان کا خطرہ ہے جبکہ کرونا وائرس کے باعث سعودی معیشت پہلے ہی شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ ادھر کرونا وائرس پھیلنے کے نتیجے میں سعودی عرب میں قائم یمن کے سفارت خانے میں سفارتی سرگرمیاں بند کردی گئیں۔ سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں قائم یمنی سفارت خانے نے کرونا وائرس کی وجہ سے ہر طرح کی سفارتی سرگرمیوں کی معطلی کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب میں جدہ میں پولیس و دیگر متعلقہ اداروں پر مشتمل تفتیشی ٹیم نے کرونا سے بچائو کیلئے مقررہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا۔ جدہ کے مختلف علاقے جن میں البوادی ، البخاریہ، ہنداویہ اور دیگر علاقے شامل مشترکہ ٹیموں نے کرونا سے بچائو کیلئے مقررہ حفاظتی تدابیرجن میں ماسک کا استعمال نہ کرنا اور سماجی فاصلے کے اصول کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کی۔ متعدد افراد کے خلاف چالان کیے جنہوں نے ماسک نہیں لگایا ہوا تھا جبکہ ایسے افراد جو ہجوم کے صورت میں کھڑے تھے ان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔

مزیدخبریں