اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو سرکاری ملازمین کی مشکلات کا احساس ہے، ان کا ویژن ہے کہ سرکاری ملازمین کو اچھی تنخواہ ملنی چاہیے۔ شہباز شریف کی بجٹ تنقید پر شہباز گل نے اپنے ردعمل میں کہا کہ حالات کے بہتر ہوتے ہی سرکاری ملازمین کو ریلیف دیا جائے گا۔ ن لیگ اپنے دور میں کوئی ایک سرکاری ادارہ ٹھیک نہ کر سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی شہباز شریف کو بتائے کہ صحت کا بجٹ کہ آپ کے دور سے دوگنا ہو چکا ہے، انہیں ہوش میں لائیں۔ پٹرول کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی بات اپوزیشن کو حیران کر رہی ہے کہ ان حالات میں ایسا بجٹ کیسے آ گیا۔ اگر بجٹ پڑھا ہوتا تو یہ پوچھنا نہ پڑتا کہ معاشی تحریک کے اقدامات کہاں ہیں۔ غریبوں کے ہمدرد وزیراعظم اور جمہوریت کے نام پر لوٹ مار کرنے والوں کا فرق واضح ہے۔ سال 2020ء میں وزیراعظم آفس کے اخراجات 67کروڑ92لاکھ رہے۔ سال2020ء میں مختص فنڈز سے بچت 18کروڑ 37لاکھ ہوئی۔ سال2018ء میں نواز شریف کے اخراجات 98کروڑ 63لاکھ تھے۔ بیرون ممالک دوروں پر پورا خاندان لے کر جانے والوں اور غریبوں کے وزیراعظم کے اخراجات میں فرق واضح ہے۔