اسلام آباد ‘ لاہور‘پشاور‘ گوجرانوالہ (خصوصی نمائندہ + کلچرل رپورٹر‘نوائے وقت نیوز‘ نامہ نگاران سے‘ شنہوا ) پاکستان میں کرونا وائرس ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے پھیل رہا ہے ، مصدقہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار229 تک پہنچ گئی جبکہ 2 ہزار 664 لوگ وائرس سے انتقال کرگئے ہیں۔سرکاری سطح پر فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں وائرس کے6 ہزار365 نئے کیسز اور 67 اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 2 ہزار 287 نئے کیسز اور 15 اموات کا اضافہ ہوا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 11 ہزار 197 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 2 ہزار 287 مثبت آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 53 ہزار 805 ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں 15 افراد زندگی کی بازی بھی ہار گئے جس کے بعد یہ تعداد 831 تک پہنچ گئی۔ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ 573 مریضوں کی حالت تشویشانک ہے جبکہ 80 وینٹی لیٹرز پر ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار 219 مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔پنجاب میں کرونا وائرس کے مزید 2514 نئے کیسز اور 31 اموات کا اضافہ ہوا۔سرکاری سطح پر اعداد و شمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2514 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی تعداد 52 ہزار 601 تک پہنچ گئی۔اموات کی تعداد 938 سے بڑھ کر 969 ہوگئی۔ وہیں اسلام آباد میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور آج اب تک 771 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 4 افراد زندگی کی بازی بھی ہار گئے۔اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 771 نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی جس کے ساتھ ہی یہ تعداد 7 ہزار 163 سے بڑھ کر 7 ہزار 934 ہوگئی۔ اموات کی مجموعی تعداد 71 سے بڑھ کر 75 تک پہنچ گئی۔گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس کے مزید 51 نئے کیسز سامنے آئے۔جس کے بعد وہاں اس سے متاثر ہونے والے مجموعی کیسز کی تعداد ایک ہزار 44 سے بڑھ کر ایک ہزار 95 ہوگئی۔ خیبر پی کے میں مزید14افراد جبکہ بلوچستان میں ایک مریض جاں بحق ہوا۔علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں بھی کیسز کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں وہاں مزید 30 افراد وائرس سے متاثر ہوئے کیسز کی مجموعی تعداد 574 سے بڑھ کر 604 تک پہنچ گئی۔ ایک اور فرد زندگی کی بازی ہار گیا اور یہ تعداد 11 سے بڑھ کر 12 ہوگئی۔دریں اثنا ملک میں کرونا وائرس سے 24 گھنٹوں میں 1679 افراد صحتیاب ہوگئے ،مجموعی طور پر 50 ہزار 56 سے بڑھ کر 51 ہزار 735 ہوگئی۔گلوکار رحیم شاہ کا کرونا ٹیسٹ بھی پازیٹو ‘ آئسولیشن میں چلے گئے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کے مزید تین ارکان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔کے پی کے ضلع مانسہرہ کے علاقے تورغر سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے لائق محمد خان اور ان کے بیٹے احمد شہریار خان میں کرونا کی تشخیص ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے بیٹے احمد شہر یار کا بھی کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور اب دونوں قرنطینہ میں ہیں۔خیبر پختونخوا کے رکن اسمبلی بابر سلیم سواتی کا بھی کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔ایم پی اے بابر سلیم سواتی نے بتایا کہ ان میں کرونا کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں لیکن ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا جس کے بعد خود کو گھر پر قرنطینہ کر دیا ہے۔رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر سمیرا شمس کا کرونا وائرس ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔خود کو گھر میں آئسولیٹ کر لیا ہے۔چک امروسنئیر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شفیق کے بھائی محکمہ صحت نارووال کے ملازم عتیق الرحمن کرونا کے باعث انتقال کر گئے ۔ انہیں حفاظتی انتظامات کے ساتھ انکے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ سیالکوٹ سیٹھی پلازہ کا تاجر کرونا وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گیا۔ منیب منیر کو کرونا وائرس کی وجہ سے گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔اندرون شہر نارنگ منڈی کے محلہ مسلم پارک میں تین بچوں کا باپ ساٹھ سالہ شخص مشتاق راٹھور کرونا کے باعث جاں بحق ہو گیا۔کرونا وائرس کی متاثرہ خاتون جاں بحق۔ گذشتہ روز نواحی گائوں 54/1 ٹکڑا کی رہائشی خاتون امیراں بی بی زوجہ بشیر احمد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔چشتیاں میں کورونا کے پہلے مریض کا انتقال ہوگیا،جماعت اسلامی بیمار نہیں۔ چشتیاں کے سابق رکن وسماجی شخصیت رانا محمد رفیق کو بخار کی شکایت پر لاہور لے جایا گیا جہاں کرونا دینہ کا ایک اور نوجوان سکول ٹیچر کرونا سے لڑ تے ہوئے جان کی بازی ہار گیا،حاجی محلہ مفتیاں دینہ کا رہائشی سکول ٹیچر نوجوان محمد صادق ولد حاجی محمد جاوید کرونا کا ٹیسٹ پازیٹیو آنے پر حالت زیادہ خراب ہونے پر بینظیر ہسپتال راولپنڈی میں زیر علاج تھا ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ فیصل آباد میں کرونا وائرس کے حملے جاری ‘ آج پھر 7 افراد کرونا وائرس کا شکارہو کر زندگی کی بازی ہار گئی ‘ جنرل ہسپتال غلام محمد آباد کرونا سنٹر میں موجودہ مریضوں کی تعداد 80 ہوگئی ۔ غلام محمد آباد کے قبر ستان میں ایک دن میں 25میتیں آنے کی اطلاع سیٹلائٹ ٹائون کی رہائشی 67سالہ خورشید بی بی زوجہ معراج دین ‘ سلطانی چوک غلام محمد آباد کا رہائشی 44سالہ ارشد علی ولد گلزار احمد مسلم ٹائون کی رہائشی 43سالہ پروین اختر زوجہ محمد سلیم منصور آباد کی رہائشی 73سالہ زہرہ بی بی زوجہ شاہد احمد‘پیپلز کالونی نمبر2محفوظ پارک کا رہائشی سید ضیاء الحق ولد سید رحیم اللہ شاہ اور 70سالہ امتیاز احمد ولد نور حسین کرونا وائرس سے متاثر ہونے پر بازی ہار گئے۔ چناب نگر کورونا وائرس سے ریسکیو ملازم سمیت دو افراد جان کی بازی ہار گئے،تفصیلات کے مطابق محمد اقبال جو گزشتہ 11سال سے ریسکیو1122 چنیوٹ میں بطور سٹور کیپر ملازمت کرتا تھا۔طبیعت خراب ہونے پر آلائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن جانبر نہ ہوسکے۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 78 لاکھ 72 ہزار 619 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 4 لاکھ 32 ہزار 475 ہو گئیں۔کرونا وائرس کے دنیا بھر میں 33 لاکھ 97 ہزار 681 مریض ہسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 54 ہزار 106 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 40 لاکھ 42 ہزار 463 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔امریکہ میں کرونا وائرس سے اب تک 1 لاکھ 17 ہزار 527 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 21 لاکھ 42 ہزار 224 ہو چکی ہے۔برازیل دوسرے نمبر پر ہے جہاں کرونا کے مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار 796 تک جا پہنچی ہے جبکہ یہ وائرس 42 ہزار 791 زندگیاں نگل چکا ہے۔کرونا وائرس سے روس میں کل اموات 6 ہزار 829 ہو گئیں۔بھارت میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔بھارت میں کرونا وائرس سے 9 ہزار 199 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار 626 ہو گئی۔برطانیہ میں کرونا سے اموات کی تعداد 41 ہزار 662 ہوگئی۔سپین میں کرونا کے اب تک 2 لاکھ 90 ہزار 685 مصدقہ متاثرین سامنے آئے ہیں۔مجموعی اموات 34 ہزار 301 ہو چکی ہیں۔ایران میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی کل تعداد 8 ہزار 730 ہو گئی جبکہ کرونا کے کل کیسز 1 لاکھ 84 ہزار 955 ہو گئے۔چین کے قومی صحت کمیشن نے کہاہے کہ چینی مین لینڈ پر ہفتہ کے روز نوول کرونا وائرس کے 57نئے مصدقہ کیسز کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 38مقامی سطح پر ترسیل جبکہ 19درآمدی ہیں۔قومی صحت کمیشن نے اتوار کے روز اپنی روزانہ کی رپورٹ میں کہاہے کہ مقامی سطح پر ترسیل کے کیسز میں سے 36کیسز بیجنگ جبکہ 2صوبہ لیاننگ میں سامنے آئے ہیں۔کمیشن کے مطابق اس بیماری کی وجہ سے ہفتہ کے روز کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ہفتہ کے روز 2افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا۔ہفتہ کے روز تک مین لینڈ پر کل کیسز کی تعداد 83ہزار132 تک پہنچ گئی جن میں سے 129مریضوں کا تاحال علاج جاری ہے جبکہ 1 مریض شدید بیمار ہے۔کمیشن نے کہا کہ مجموعی طور پر 78ہزار369 افراد کو صحت یاب ہونے پر فارغ کیا جا چکا ہے جبکہ اس بیماری کے باعث 4ہزار634 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔کمیشن نے کہا کہ ہفتہ کے روز تک چینی مین لینڈ پر کل 1ہزار827درآمدی کیسز کی اطلاعات موصول ہوچکی ہیں جن میں سے 1ہزار744کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے جبکہ 83ہسپتالوں میں ہیں جن میں سے کوئی بھی شدید بیمار نہیں ہے۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان 7فراد جابحق جبکہ مجموعی طور پر 281افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی۔ گوجرانوالہ میں 81گجرات میں 44حافظ آباد 2 جبکہ سیالکوٹ میں 154افراد کرونا سے متاثر جبکہ گوجرانوالہ ریجن میں کروناوائرس کے شکار مریضوں کی تعداد5784ہوگئی۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و مراعات اسد عمر نے کہا ہے کہ جولائی کے آخر تک ملک میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 10 سے 12 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے اپریل میں جب بندشوں میں کمی کی تھی اور اس کے بعد مئی میں بھی تو وہ ہر مرتبہ یہی تاکید کرتے تھے کہ ہم جتنی حفاظتی تدابیر کو اپنائیں گے کرونا کی وبا کا پھیلاؤ کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) اور قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) نے بھی یہی کہا تھا کہ اگر ہم ان ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو وبا کے پھیلاؤ میں تیزی آسکتی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے چند ہفتوں میں ایسا دیکھنے میں بھی آیا اس وقت جو صورتحال ہے وہ یہ ہے کہ جون کے وسط میں ملک میں کرونا وائرس کے تقریباً ڈیڑھ لاکھ مصدقہ کیسز موجود ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ جس طریقے سے صورتحال جارہی ہے اگر اس میں کوئی تبدیلی نہ کی گئی تو ہمارے ماہرین کے مطابق جون کے آخر تک اس تعداد میں 2 گنا اضافہ ہوچکا ہوگا یعنی یہ تقریباً 3 لاکھ تک بھی پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے حالات ہیں جولائی کے آخر تک مصدقہ کیسز کی تعداد 10 سے 12 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے بارہا سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کا ذکر ہوتا ہے، جس میں 2 بنیادی چیزیں ہیں کہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ قائم کریں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیا میں جو تحقیق ہوئی ہے اس سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ماسک وبا کے پھیلاؤ کی رفتار میں کمی کا مؤثر طریقہ ہے اور کچھ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر سب لوگ ماسک پہنیں تو وبا کی رفتار میں 50 فیصد کمی کی جاسکتی ہے۔ وبا سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ ماسک پہننا ہے، اگر اپنا اور اپنے خاندان کا دفاع کرنا چاہتے ہیں تو ماسک پہنیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سماجی فاصلہ قائم کریں اور اس حوالے سے حکومت ہدایات جاری کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کو پریشان کرنے کے لیے نہیں ہے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ اگر نہیں کریں گے تو لوگوں سے روزگار چھننا شروع ہوجائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جہاں زیادہ بیماری ہوگی وہاں بندشیں لگائی جائیں گے جسے ہاٹ سپاٹس بھی کہا جاتا ہے، ٹیکنالوجی کی بنیاد پر نظام بنایا گیا ہے جس کے ذریعے صوبوں کی مدد کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں وبا کا پھیلاؤ اس لیے بڑھا ہے کیونکہ ہم حفاظتی تدابیر پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ وزیراعظم گزشتہ روز لاہور گئے تھے اور پنجاب میں سختی کا فیصلہ کیا گیا اور آج پنجاب حکومت اعلان کرے گی کہ جن علاقوں میں وبا کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھتا نظر آرہا ہے ان علاقوں میں انتظامی کارروائی کرکے ٹارگٹڈ یا سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔ وزیر منصوبہ بندی نے ملک میں 1200 چھوٹے مقامات پر یہ بندشیں نافذ تھیں اور اب پنجاب میں لاہور سے بندشوں کا آغاز کیا جائے گا اور پیر سے پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی زیادہ پھیلاؤ والے مقامات کی نشاندہی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جون کے آخر تک انتہائی نگہداشت یونٹ کے 1000 بستر اور جولائی کے آخر میں 2150 بستروں کا اضافہ کیا جائے گا، یہ بستر وفاق کی جانب سے صوبوں کو فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 500، خیبر پختونخوا 400، پنجاب 500، بلوچستان 200، گلگت بلتستان 45، آزاد کشمیر 60 اور اسلام آباد میں 450 بستروں کا اضافہ کیا جائے گا۔اسد عمر نے کہا کہ اس وقت ملک میں یومیہ 45 سے 50 ہزار ٹیسٹس کی صلاحیت موجود ہے اور آئندہ 3 ہفتوں میں اس تعداد کو ڈیڑھ لاکھ تک بڑھایا جائے گا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ایس او پیز پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہو گی۔ جن مقامات پر ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو گی انہیں بند کر دیا جائے گا۔ تاجر‘ ٹرانسپورٹرز اور کاروباری حضرات ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ عوامی مشکلات کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں مشروط نرمی کا فیصلہ کیا۔وفاقی وزیر اسد عمر نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایک ماہ میں کرونا سے جاں بحق افراد کی تعداد میں 242فیصد اضافہ ہوا۔ بھارت میں گزشتہ ایک ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں 258فیصد اضافہ ہوا19مئی کو کرونا سے جاں بحق افرادکی تعداد 770 تھی۔ ایک ماہ بعد 2632 ہو گئی۔ علاوہ ازیں معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ جون کے آکر تک صوبوں میں ایک ہزار بیڈ کا اضافہ کریں گے۔ پانچویں مہینے میں کیسز میں استحکام اور نیچے آنا شروع ہو گا۔ حکومت ڈبلیو ایچ او کی 15دن لاک ڈائون اور 15دن نرمی کی تجویز سے متفق نہیں۔ معیشت چلانے کیلئے ٹارگٹڈ لاک ڈائون کرنے کی ضرورت ہے۔