لیبیا کی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ ترکی کی چھتری تلے لیبیا میں انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم پر ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے خلاف مقدمہ چلنا چاہیے۔ذرائع کے مطابق اپنے ایک بیان میں احمد المسماری نے کہا کہ ترک صدر کا لیبیا کے تیل پرقبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ ترکی کو لیبیا کے تیل سے مالا مال شہر سرت میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔ لیبی فوج ملک میں ترکی اور دوسری غیرملکی پٹرولیم کمپنیوں کی موجودگی کو عالمی جارحیت قرار دیتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں احمد المسماری کا کہنا تھا کہ قومی وفاق حکومت کی وفادار ملیشیائوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انتہا پسندوں اور اجرتی قاتلوں کو بھاری جانی اور مادی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں المسماری نے کہاکہ ایردوآن لیبیا کو ترکی کے اسلحے اور فوج کا مرکز بنانا چاہتا ہے۔ اس وقت لیبیا کے ساحل پرسات بحری جہاز کھڑے ہیں جن میں لیبیا میں جاری لڑائی کے لیے بھاری اسلحہ اور گولہ بارود لایا گیا ہے۔
المسماری نے کہا کہ قومی وفاق حکومت مسلح افواج سے مذاکرات پر سنجیدہ نہیں۔ قومی وفاق حکومت کے وفد کی مذاکرات میں شرکت محض نمائشی ہے۔ حکومت مذاکرات کی آڑ میں فوجی قوت کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔