راولپنڈی (محبوب صابر) کمشنر اورڈی سی دفاتر سے ملحقہ ضلع کچہری راولپنڈی ناقص حفاظتی اقدامات اورجہلم روڈپر پارکنگ کی وجہ سے سیکیورٹی رسک بن گئی،داخلی و خارجی راستوں پر ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکار غائب رہنے لگے،واک تھرو گیٹ خراب ہو گئے، ہر طرف بے ہنگم طریقے سے کھڑی کی جانے والی گاڑیاں اور موٹر سائیکلوں نے کچہری کا ماحول تبدیل کردیا ہے ،’’نوائے وقت ‘‘ رپورٹ کے مطابق ضلع کچہری راولپنڈی میں روزانہ 3 سے 4 ہزار سائلین ضلع بھر سے بلکہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے اپنے مقدمات کے سلسلہ میں آتے ہیں ، جو یہاں آکر مشکلات میں پھنس جاتے ہیں ، وکلاء ‘ ججز عدالتی عملہ بھی روزانہ آتا ہے جن کی حفاظت کے لئے یہاں پر کوئی خاطر خواہ حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے،گیٹوں پر ڈیوٹی دینے والے راولپنڈی پولیس کے اہلکار ڈیوٹی دینے کے بجائے سارا دن اپنے اپنے موبائل سے کھیلتے رہتے ہیںجن کا اس طرف کوئی دھیان نہیں ہوتا کہ کچہری مین کون داخل ہو رہا ہے اور کون نہیں واک تھرو گیٹ بھی خراب ہو چکے ہیں، نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے ظہیر، منصور راجہ عمر قاضی ارسلان شہزاد عباد حسن نوید بٹ عامر اور علی حیدر نے بتایا کہ ضلع کچہری میں پارکنگ کا نظام بھی درست نہ ہے باہر ضلع کچہری کے گیٹ کے ساتھ جہلم روڈ پرسائلین اور دیگر لوگ اپنی گاڑیاں اور موٹر سائیکل کھڑی کر دیتے ہیں ، اس بے ہنگم طریقے سے کی جانے والی پارکنگ کے باعث سارا دن جہلم روڈ پر ٹریفک بلاک رہتی ہے ، شہری گھنٹوں جام ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں، دوسری طرف عدالتوں کے باہر بلکہ ان کے برآمدوں میں بھی سائلین و دیگر افراد موٹر سائیکل گاڑیاں کھڑی کر دیتے ہیں، جن سے عدالتی کارروائیوں میں خلل آتا ہے، وکلاء کے چیمبروں کے باہر بھی پارکنگ کی جاتی ہیں، سائلین ،وکلاء ودیگر شہری مقدمات کے سلسلے میں روزانہ آتے ہیں، جن کیلئے پینے کے صاف پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے، ایک فلٹریشن پلانٹ ہے جو ناکافی ہے ، سائلین کے لئے انتظار گاہ نہیں ہے سائلین نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کچہری کے مسائل حل کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں ۔