کراچی(نیوز رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر ورکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے طرز حکمرانی کے حوالے چیف جسٹس کے ریمارکس مراد علی شاہ اور انکی کابینہ کے لئے باعث شرم ہیں۔ مون سون کا سیزن ہے اور کراچی کے بڑے نالوں کی صفائی کی ذمہ داری وفاق نے لی تھے جس پر کام جاری ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سندھ حکومت کی عدم توجہ اور نا اہلی کی وجہ سے کراچی ایک بار پھر ڈوب جائیگا۔ امن و امان، صفائی سمیت تمام ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ اراکین سندھ اسمبلی جمال صدیقی، ڈاکٹر سیما ضیا، ڈاکٹر عمران شاہ اور ارسلان تاج بھی موجود تھے۔ خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے کہا 62ارب ہمارے روک لیے گئے، مراد علی شاہ بتائیں کہ جو پیسے اب تک انہیں ملے ہیں اس سے انہوں نے کیا ڈیلیور کیا ہے؟ این ایف سی کی رقم دبئی کینیڈا منتقل کیا جارہا ہے۔ صوبے کو 1800 ارب دیے گئے اس کا حساب کون دیگا۔ میدان پارک ایمبولینسز سڑکیں سب تباہ حال ہے۔ مراد علی شاہ بتائیں سندھ کا 1800 ارب کہاں گیا؟ وزیر اعلی صرف ایک بیان دیتے ہیں مجھے اور پیسہ دو بس، مراد علی شاہ پیسہ کھپے کا نعرہ لگارہے ہیں۔ خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں پرونشل کمیشن کے ذریعے پیسہ خرچ کرنے کیلئے حکمت عملی بنالی گئی ہے۔ کے پی اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، نچلی سطح تک اختیارات دیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے الحمدللہ کراچی میں کام کیا ہے۔ ہمارے ایم پی ایز اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام کروارہے ہیں۔ آج ہم امید لگائے بیٹھے تھے کہ مراد علی شاہ شاید صحت کارڈ کی بات کریں گے، مگر ہمیشہ کی طرح ہم ناامید ہوئے۔ سندھ حکومت نے قسم کھائی ہوئی ہے کہ وہ صحت کارڈ نہیں دیں گے۔ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کی بھلائی نہیں چاہتی۔مراد علی شاہ کی وجہ سے روشنیوں کے شہر کراچی دنیاکے دس بدترین شہروں میں شمار ہونے لگا ہے۔