تجارت بڑھانے کیلئے رکاوٹیں ختم کرنے قریب بلاول بھٹو وسیع تعاون چاہتے ہیں ایرانی صدر

Jun 15, 2022

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی صدر مملکت اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایران کے دو روزہ سرکاری دورے پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تہران میں ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے صدر ابراہیم رئیسی کو مبارکباد پیش کی اور انہیں اپنی سہولت کے مطابق دورہ پاکستان کی سرکاری دعوت بھی دی۔ ایرانی صدر مملکت سے ملاقات میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی گہری خواہش کا اعادہ کیا، جن کی جڑیں مشترکہ تاریخ اور عقیدے، ثقافت اور ورثے کی مشترکات میں پنہاں ہیں۔ انہوں نے اقتصادی اور توانائی کے تعاون کو آگے بڑھانے، علاقائی روابط، بارٹر ٹریڈ اور بارڈر سسٹیننس مارکیٹ پلیس کو فعال کرنے اور زائرین کی زیارت کے لیے ایران آنے والے افراد کی سہولت کے لیے باقاعدہ حکمت عملی اور مشترکہ انتظامات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وزیر خارجہ نے ایرانی جیلوں میں زیر حراست پاکستانی قیدیوں کی رہائی/منتقلی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر خارجہ کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک قریبی تاریخی روابط اور مضبوط برادرانہ تعلقات کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جس میں مزید ترقی کے کافی امکانات ہیں۔ پاکستان کیساتھ وسیع تر تعاون بڑھانے کیلئے تیار ہیں۔ اس سے پہلے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کی جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے وفد کے اعزاز میں  ظہرانے کا بھی اہتمام کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا۔ وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں، تہران کے ساتھ توانائی کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی، دنیا کو بھارت میں اسلاموفوبیا کے واقعات کی مذمت کرنا ہوگی۔ تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اضافی بجلی کی درآمد کے ذریعے توانائی کے شعبے میں ایران کے ساتھ اپنے تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ بلاول نے کہا کہ انہیں خوشی ہے پاکستان اور ایران بارٹر ٹریڈ میکانزم کو فعال کرنے، سرحد پار تبادلے کو باضابطہ بنانے کے ذریعے دوطرفہ تجارت کی توسیع میں بڑی رکاوٹوں میں سے ایک کو حل کرنے کے قریب آ گئے ہیں۔ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ کی میزبانی کرنے پر خوش ہوں، اسلامی دنیا کے دو عظیم ممالک ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلقات ان تمام سالوں میں امید افزا رہے ہیں اور ہم نے نئی حکومت میں تعاون کی ترقی پر مبنی تعلقات قائم کیے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہم نے دو طرفہ تعلقات اور تعاون اور سرحدی بازاروں اور تہران اور اسلام آباد کے درمیان مشترکہ نقطہ نظر اور سیاسی پوزیشنوں کو اپناتے ہوئے مقامی تجارت اور صوبائی تعاون کے فروغ کے بارے میں بات کی۔ ایران فلسطین میں ایک متحدہ فلسطینی حکومت کی تشکیل پر زور دیتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اسلامی ریاستوں کو صہیونی ریاست جو عالم اسلام کے خلاف جو دھمکی آمیز اور دشمنانہ  اقدامات اٹھا رہی ہے‘ کیخلاف متحد ہونا ہوگا۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں ایرانی وزیر خارجہ نے بلاول کو ان کی والدہ بینظیر بھٹو کے مشہد کے دورے کا ایک فوٹو البم تحفے میں پیش کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ دونوں ملکوں نے اقتصادی تعلقات اور تجارتی حجم میں توسیع پر زور دیا۔ مکران ڈویژن کیلئے ایران سے اضافی بجلی کی درآمد کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔ سکیورٹی‘ منشیات اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سدباب کیلئے مؤثر اقدامات پر زور دیا گیا۔
بلاول/ ایران

آئی ایس پی آر 

مزیدخبریں