حکومت رہی تو دشمن سے زیادہ نقصان کرے گی الیکشن کمشن کسی پارٹی کا ونگ نہ بنے عمران 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)  عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے اوپر امریکا نے چوروں کے ٹولے کومسلط کیا ہے، اگر یہ رہ گئے تو سب سے پہلے جمہوریت ختم ہو گی، یہ پاکستان کے انصاف کا نظام تباہ کر رہے ہیں، اگر یہ حکومت رہ گئی تو دشمن سے زیادہ ملک کا نقصان کریں گے، اگر اپوزیشن لیڈر لوٹا راجہ ریاض ہو گا تو سمجھ لیں جمہوریت ختم ہو گئی۔ جب ادارے تباہ ہوں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے۔ آج مزدوروں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، کرونا کے دوران پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کیا گیا، اپوزیشن کو دیہاڑی دار طبقے کی فکر نہیں تھی، جب ان سے پوچھا دیہاڑی دار طبقے کا کیا بنے گا مجھے ایک دفعہ سوال کا جواب نہیں دیا گیا، اپوزیشن نے کہا اگر عمران لاک ڈاؤن نہ کرے تو مقدمہ درج کیا جائے، پوری دنیا نے اعتراف کیا کرونا کے دوران پاکستان نے معیشت کو بچایا۔  ہم نے بھارت کی طرح لاک ڈاؤن نہیں کیا، بھارت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا، اللہ نے خاص کرم کیا ہماری معیشت نے 6 فیصد گروتھ کیا۔ ہماری حکومت نے کرونا کے دوران ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو 12 ہزار کیش دیئے، دنیا نے ہماری حکومت کے احساس پروگرام کو مانا، جس حکومت کو کہتے تھے اہل نہیں ہم نے اپنی معیشت اور غریبوں کو بچایا، ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس دی، ہم روس سے 30 فیصد سستے تیل کا معاہدہ کررہے تھے، جب اس حکومت نے 60 روپے قیمت بڑھائی تب بھارت نے 25روپے قیمت کم کی، یہ حکومت عوام نہیں اپنے کرپشن کیسز ختم کرانے آئی ہے۔ ہماری حکومت نے پٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھانے کی بجائے 10 روپے کم کیے، ہماری حکومت پر بھی آئی ایم ایف کا پریشرتھا لیکن ہم نے غریب لوگوں کو بچایا، یہ ہماری حکومت میں روزانہ مہنگائی مارچ کرتے تھے، انہوں نے دو ماہ میں ہمارے ساڑھے 3 سالہ ادوار سے زیادہ مہنگائی کر دی ہے، جب میں کال دوں گا تو مزدوروں نے بھی باہر نکلنا ہے، ان کو عوام کی نہیں امریکا کے حکم کی فکر ہے، امریکا جو کہے گا یہ اس پر عمل کریں گے، آپ سب نے احتجاج کی تیاری کرنی ہے۔ اس دوران مزدورورں نے عمران خان قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں اور وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگائے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے اوپر امریکا نے چوروں کے ٹولے کو مسلط کیا ہے۔ ایف آئی اے پر شہبازشریف خود آ کر بیٹھ گیا ہے، بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا ہے، شہبازشریف کے خلاف 16ارب کے کیسز ہیں، پہلے ڈاکٹر رضوان، ندیم، گلزار، مقصود چپڑاسی بھی ہارٹ اٹیک سے مرے، یہ ایسے ہی ہیں جیسے ان کی حکومت میں ایل ڈی اے کا ریکارڈ جلتا تھا، یہ ایف آئی اے میں اپنا ریکارڈ صاف کر رہے ہیں، ہماری حکومت نے کسی کے خلاف ایک مقدمہ درج نہیں کیا تھا، میرے خلاف 8 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ بلاول، فضل الرحمان نے لانگ مارچ کا اعلان کیا تو کھانا اور کنٹینر دینے کا اعلان کیا تھا، آج ان کی حکومت میں آزادی صحافت بھی خطرے میں ہے۔  یہ پاکستان کا انصاف کا نظام تباہ کر رہے ہیں، الیکشن کمشن کے ساتھ مل کر دھاندلی کرنا چاہتے ہیں،  مزدوروں تیار ہو جاؤ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کریں گے۔ اس سے قبل چیئرمین عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی۔ عمران خان نے الیکشن کمشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن ایک مخصوص پارٹی کا ونگ بننے سے باز رہے۔ ملاقات میں قانونی، آئینی و سیاسی معاملات پر مشاورت کی گئی۔ عمران نے  کہا کہ ملک کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی کو الیکشن کمشن پر اعتماد نہیں۔ عمران خان نے الیکشن کمشن سے متعلق قانونی معاملات کا ٹاسک بابر اعوان کو دے دیا۔ علاوہ ازیں عمران نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخالفین کو جلد سیاسی سرپرائز دوں گا۔ مخالفین کیخلاف اپنے مؤقف میں مزید شدت لاؤں گا۔ ہر فورم پر آب وتاب کے ساتھ سیاسی لڑائی لڑیں گے۔ ہر قانونی اور سیاسی فورم پر مخالفین کو ٹف ٹائم دیں گے۔ الیکشن کی تاریخ ملنے تک کسی قسم کا لالی پاپ نہیں لیں گے۔عمران سے پی ٹی آئی سینیٹرز نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان نے آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر ارکان کو اعتماد میں لیا اور ایوان بالا میں پارٹی کے سیاسی کردار پر گائیڈ لائنز دیں۔ عمران خان نے کہا کہ سیاسی جدوجہد جہاد سمجھ کر جاری رکھوں گا۔
 
عمران 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...