فریٹ کا 15 فیصد کرایہ بڑھا دیا‘ مسافر ٹرینوں کا نہیں بڑھائیں گے: سعد رفیق

لاہور (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہمارے سابق دور حکومت میں ریلوے خسارے سے نکل کر منافع کی طرف بڑھ رہی تھی‘ سابق حکومت کی ناقص پالیسیوں نے ریلوے کو دوبارہ خسارے سے دوچار کر دیا ہے‘ ڈھائی سالوں سے لوگوں کو پنشن نہیں ملی۔ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کے باوجود پسنجر ٹرین کا کرایہ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے‘ زکریا ایکسپریس واقعہ پر بہت تکلیف ہوئی‘ واقعہ میں ملوث درندوں کے ساتھ کوئی رعائت نہیں ہو گی‘ متاثرہ خاتون کو ریلوے میں نوکری دیں گے۔ ریلوے اور سول ایوی ایشن میں کوئی سیاسی بھرتی نہیں کی جائے گی‘ ہم نہ آتے تو مالیاتی ادارے کسی سے بات نہ کرتے‘ آئی ایم ایف کے بغیر بھی ملک چل سکتا ہے‘ حکومت کو چور کہنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں‘ ملک مزید سیاسی تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا‘ نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے جائیں گے تو کشمکش بڑھے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ  مسلم لیگ (ن)کے پچھلے دور حکومت میں ریلوے کا خسارہ 36.6 بلین تھا‘ سال 2018ء  میں آمدن 18 ارب سے بڑھ کر 50ارب ہو گئی تھی، سابقہ پی ٹی آئی کی حکومت میں آمدن 53 بلین جبکہ خسارہ 37 ارب کا ہو چکا ہے‘ ساڑھے تین سالوں میں چند ارب ہی اضافہ ہوا ہے جبکہ خسارہ زیادہ ہوا ہے۔ پنشن کیسز میں کوئی سفارش قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کی مصنوعات سے 8 ارب سے زائد کا بوجھ پڑا ہے‘ تاہم وزارت ریلوے نے پسنجر ٹرین کا کرایہ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے‘ فریٹ ٹرین کا کرایہ 15 فیصد بڑھایا ہے‘ ریلوے اور سول ایوی ایشن میں کوئی سیاسی بھرتی نہیں کی جائے گی‘ ریلوے کے افسر ہی ریلوے چلائیں گے‘ حالات ایسے ہو رہے ہیں ایسا نہ ہو ملک گورننس کے قابل نہ رہے‘ جب ملک ڈگمگا رہا ہو تو سیاست نہیں ملک بچانا چاہیے‘عمران خان کی مہربانی ہے کہ لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کر دیا اور ہمیں حکومت میں آنا پڑا۔
سعد رفیق

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...