لیگل ایڈ سوسائٹی اور گلگت  بلتستان جوڈیشل اکیڈمی کے مابین معاہدہ


لاہور(بزنس رپورٹر)لیگل ایڈ سوسائٹی ، گلگت بلتستان جوڈیشل اکیڈمی کے تعاون سے گلگت بلتستان میں تنازعہ کے متبادل حل کے حوالے سے قانون سازی کا مسودہ تیار کرنے کیساتھ ساتھ معزز ججز کی ٹریننگ اور آگاہی کیلئے بھی کام کرے گی۔ جس کا مقصد عدلیہ پر مقدمات کا بوجھ کم کرنے اور لوگوں کو جلد سستے ا نصاف کی فراہمی ہے۔ اس اشتراک سے عدالتوں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی ۔لیگل ایڈ سوسائٹی کے چیف لیگل ایڈوئزر، سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس عارف حسین خلجی اور رجسٹرار گلگت بلتستان چیف کورٹ غلام عباس چوپا نے کراچی میں ایم او یو پر دستخط کیے۔ اس موقع پر چیف جج گلگت بلتستان چیف کورٹ علی بیگ بھی موجود تھے۔ لیگل ایڈ سوسائٹی، گلگت بلتستان جوڈیشل اکیڈمی کے تعاون سے تربیتی نصاب بعنوان تنازع کا متبادل حل تیار کرے گی جو’’ اے ڈی آر‘‘ قوانین اور عدالت سے منسلک ثالثی پر مبنی ہو گا۔ گلگت بلتستان کے28 معزز ججز کو ٹریننگ دی جائے گی جو گلگت بلتستان میں ریاست سے تسلیم شدہ تنازعہ کے متبادل حل کے طریقہ کار کو بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ لیگل ایڈ سوسائٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ابھی تک ریاست سے تسلیم شدہ تنازعہ کے متبادل حل کا طریقہ کارموجود نہیں ہے۔ یہ کاوش کورٹ کیسز کوثالثی کے ذریعے حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی ۔معاہدہ کے تحت کراچی میں مقیم گلگت بلتستان کے باشندوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کیلئے گلگت بلتستان چیف کورٹ اور لیگل ایڈ سوسائٹی ایک ریفرل سسٹم کا قیام بھی عمل میں لائیں گے۔ جس کیلئے گلگت بلتستان چیف کورٹ ایک فوکل پرسن مقرر کریں گے تاکہ وہ لیگل ایڈ سوسائٹی کیساتھ ملکرگلگت بلتستان کے باشندوں کو تھانے کی سطح پر قانونی مدد فراہم کرسکیں۔

ای پیپر دی نیشن