ملتان کارڈیالوجی میں دل کے پیدائشی نقائص کے متاثرہ بچوں کے سالانہ اڑھائی سو سے زائد کامیاب آپریشن 

Jun 15, 2022


ملتان(توقیر بخاری سے) چوہدری پرویز الہیٰ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان میں دل کے پیدائشی نقائص کے متاثرہ بچوں کی سالانہ اڑھائی سو سے زائد کامیاب  اوپن ہارٹ سرجری مفت کی جاتی ہے،حالانکہ فی مریض بچہ پر حکومت کے اخراجات دولاکھ روپے سے زائد آتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پنجاب کے دوسرے بڑے  یوکے سے ایف آر سی ایس  کرنے والے چوہدری پرویز الٰہی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے پیڈیاٹرک کارڈیک سرجن پروفیسر ڈاکٹر طارق وقار نے روزنامہ نوائے وقت کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ ملتان میں پیدائشی کارڈیک نقائص بشمول دل میں سوراخ والے ایسے بچے جن کے دل کی نالیوں کا تنگ ہونا، دل کی نالیوں کا زیادہ کھلا ہونا یا الٹ پلٹ ہونا ودیگر نقائص شامل ہیں ان بچوں کے دل کی کامیاب فری  پیڈیاٹرک  سرجری 2011 میں شروع کی گئی اور الحمداللہ ایک ہفتے میں تین سے چار  اوپن ہارٹ سرجری کے آپریشن  کئے جا رہے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کے خطے میں ابھی بھی سینکڑوں کی تعداد میں ایسے بچے موجود ہیں جو پیدائشی دل کے مسائل سے دوچار ہیں ایسے متاثرہ بچے یا تو ہسپتال کسی وجہ سے نہیں پہنچ سکتے یا ٹوٹکوں اور تعویذ گنڈے والوں اور اتائیوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں اور جب مرض لاعلاج ہوتا ہے تو کارڈیالوجی ہسپتال رجوع کیا جاتا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر طارق وقار نے مزید بتایا کہ کارڈیالوجی ہسپتال ملتان کے توسیعی منصوبے میں مزید  آپریشن تھیٹرز فعال کیے جائیں گے اور مستقبل میں نیونیٹل (نوزائیدہ) بچوں کی اوپن ہارٹ سرجری کی سہولت بھی اس کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ میں فراہم کی جائیگی جسکے لئے پنجاب گورنمنٹ محکمہ صحت کو لکھا گیا ہے اور نیونیٹل اوپن ہارٹ سرجری کیلیے نیا سٹاف،آئی سی یو اور سرجنز بھی مقرر کئے جائیں گے۔انہوں نے بچوں کے دل کے پیدائشی نقائص سے متاثرہ کی بنیادی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ دوران حمل و ز چگی بنیادی علاج معالجہ کی بہتر سہولیات میسر نہ ہونے اور غیر ضروری ادویات،مانع حمل ادویات،دیسی گھریلو ٹوٹکوں کی وجہ سے بچوں کو مسائل سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔اور جو بچے ان مسائل کے ساتھ پیدا ہوجاتے ہیں وہ بروقت کارڈیک سنٹرز اور کارڈیالوجی ہسپتالوں تک نہیں پہنچ پاتے جس کی وجہ سے مرض شدت اختیار کرجاتا ہے۔

مزیدخبریں