بھوپال (اے پی پی)بھارتی ریات مدھیہ پردیش کے ضلع دموہ میں باحجاب طالبات کے پوسٹر کی وجہ سے پیدا ہونے والے تنازعے کے دوران پولیس نے سکول کی پرنسپل ، ریاضی کے استاد اور ایک سیکورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا اور سکول کی عمارت کوبلڈوزر سے مسمار کردیاگیا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق طالبات کومبینہ طورپر حجاب پہننے پر مجبور کرنے پر دموہ میں قائم گنگاجمناسکول کی پرنسپل افشاں شیخ، ریاضی کے استاد انس اطہر اور سکیورٹی گارڈ رستم علی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت نے بلڈوزر بھیج کر سکول کے احاطے میں تعمیر عمارت کو بھی تجاوزات کے نام پر گرادیاہے۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریسکی رپورٹ کے مطابق منگل کو دموہ کی میونسپل اتھارٹی نے سکول کے احاطے میں تعمیر ہونے والی نئی عمارت کوگرادیا ۔اس کارروائی پر ریاستی انتظامیہ کو مقامی لوگوں اور سکول طلبہ کے رشتہ داروں کی مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔اس سے قبل حجاب تنازعے کی وجہ سے سکول کی رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔ ایک طالبہ کی رشتہ دار مبارکہ بیگم نے بتایا کہ ریاستی حکومت طلبہ کے مستقبل سے کھیل رہی ہے۔