پاکستانی بیف کو چینی مارکیٹ تک رسائی کی اجازت دیدی گئی، کمرشل قونصلر

اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ )  بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ہمہ وقت دوست چین نے ادائیگیوں کے توازن کے بحران پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی مدد کے لیے ایک بار پھر پاکستان سے ہیٹ ٹریٹڈ بیف کی درآمد کی اجازت دے کر مدد فراہم کی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق قادر نے تصدیق کی کہ چین کے کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن  ( جی اے سی سی ) نے پاکستانی بیف کو چینی مارکیٹ تک رسائی کی اجازت دے دی ہے۔ یہ خبر دونوں ممالک کے لیے اہم مضمرات رکھتی ہے، کیونکہ چین دنیا کے سب سے بڑے گوشت درآمد کنندگان میں سے ایک ہے، اور پاکستان بیف  برآمد کرنے والا نمایاں ملک ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے ٹویٹر کے ذریعے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چینی کسٹمز نے پاکستان کے  ہیٹ ٹریٹڈ بیف  کو چین کو برآمد کرنے کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ یہ پیش رفت چین پاکستان دوطرفہ تجارت میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ پاکستانی برآمد کنندگان کو 15 بلین ڈالر کی چینی مارکیٹ میں داخل ہونے کا ایک بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق قادر نے گوادر پرو کو بتایا کہ پاکستان جو پہلے سے ہی بیف کا ایک اہم برآمد کنندہ ہے، اس نئی مارکیٹ سے  اس کی  معیشت کو فروغ ملے گا۔ چین کے لیے، یہ اقدام ملک میں گوشت کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے اور اپنے صارفین کے لیے زیادہ اقسام فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق قادر نے مزید کہا یہ پاکستان کے لیے بڑی خبر ہے کیونکہ یہ 15 بلین ڈالر کی مارکیٹ کھولتا ہے اور اپنی برآمدات کو بڑھانے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کے پاکستان کے توازن ادائیگی پر بھی مثبت میکرو اکنامک اثرات مرتب ہوں ۔ گوادر پرو کے مطابق  امید ہے کہ اس سال 1.5 ملین مویشیوں سے ہیٹ ٹریٹڈ  بیفچین کو برآمد کیا جا سکتا ہے۔ مزید صلاحیت میں اضافے کے لیے نئے فارموں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کی گلابانی  اور اپ گریڈیشن کی ضرورت ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن