اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غربت ، بھوک اور بے روزگاری کا خاتمہ یہ وہ اہداف ہیں کہ جن کو پورا کرنے کے لئے ہمیں کسی بین الاقوامی یادداشت یا کسی بین الاقوامی معاہدے کی ضرورت نہیں ہے، انہیں ہم نے اپنی ترقی کے لئے از خود پورا کرنا ہے۔ پاکستان نے پائیدار ترقی اہداف کے اوپر دنیا میں پاکستان نے سب سے پہلے عملدرآمد شروع کیا ،ہماری قومی اسمبلی نے ان کو نیشنل ڈویلپمنٹ بورڈ قرار دیا انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد سابق حکومت نے اس اہداف کو برقرار نہیں رکھا۔ غربت اور بھوک یہ ایسی بیماریاں ہیں کہ جس معاشرے کے اندر ہوں وہ معاشرہ کبھی پائیدار ترقی نہیں کر سکتا، اب ہماری جو موسمیاتی تبدیلیاں ہیں ان کے نتیجے میں ایک بہت بڑا خطرہ فوڈ سکیورٹی بن چکا ہے اور اس بات کا اندیشہ ہے انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں پہلے بھی غربت تھی لیکن سیلاب نے ان کے مسائل میں دگنا اضافہ کر دیا اور ان علاقوں کیلئے حکومت نے ایک نئی پالیسی متعارف کرائی جس کو سبز انقلاب 2.0 قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کہ زراعت میں نئے امکانات ہیں ان کو ہم بروئے کار لائیں اور ایک نئے سبز انقلاب کی بنیاد رکھیں جس میں بائیو ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، ڈرون ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ ٹیکنالوجی یہ ساری ٹیکنالوجیز زراعت کے اندر ایک انقلاب پیدا کر رہی ہیں۔ آج پاکستان میں اگرچہ ہم اپنے زیادہ تر اجناس میں دنیا کے پہلے 10پیداوار ممالک میں شریک ہیں لیکن جو ہماری پیداواریت ہے اس میں ہم نے مزید بہتری لانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں لوگ بھوک کا شکار ہیں، یہاں خوراک کا بے انتہا ضیاع بھی ہوتا ہے ، جو لوگ صاحب ثروت ہیں وہ ان کے لئے ایک خوشحالی کی علامت ہیں لیکن دوسری طرف وہ لوگ جو ایک ایک روٹی کے لئے کچرے سے خوراک تلاش کرتے ہیں یہ لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کو پاکستان جیسے ممالک کی جو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کر رہے ہیں، کی مدد کرنی چاہئے۔
غربت ‘بھوک اوربیماریاں، معاشرہ کبھی پائیدار ترقی نہیں کر سکتا: احسن اقبال
Jun 15, 2023