اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے ضامن کو طلب کر لیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران طلبی کے باوجود فواد چوہدری عدالت پیش نہ ہوئے، عدالت نے استفسار کیاکہ فواد چوہدری طلبی نوٹس کی تعمیل کیس نے کروائی تھی؟۔ عدالت نے تعمیلی اہلکارکو طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پر عدالت کو بتایا گیا کہ فواد چوہدری طلبی سمن کی تعمیل نہیں ہو سکی، جس پر عدالت نے فواد چوہدری کے لاہور اور اسلام آباد دونوں گھروں پر سمن تعمیل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ضامن کو بھی طلب کر لیا اور پولیس سے استفسار کیاکہ فواد چوہدری کا فون نمبر بھی درج ہے کیا آپ نے کال کی؟، جس پر تعمیلی افسر نے بتایاکہ فواد چوہدری کا موبائل فون بند ہے۔ عدالت نے کہاکہ ابھی فون کریں اور بتائیں کہ آپ کا کیس ہے۔ عدالت پیش کیوں نہیں ہوئے، جس پر تعمیلی افسر نے رابطہ کرنے کی کوشش کر کے عدالت کو بتایاکہ ابھی بھی فواد چوہدری کا موبائیل نمبر بند ہے، عدالت نے تعمیلی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ تعمیلی رپورٹ ایسے کروائی جاتی ہے،تعمیلی رپورٹ پر دستخط کروائے جاتے ہیں، شناختی کارڈ نمبر لکھا جاتا ہے۔
ضامن طلب