ایران میں ممتازعالم دین آية الله عباس علي سليماني کو قتل کرنے پر ایرانی شہری کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ عدلیہ سے وابستہ ایجنسی نے بدھ کو بتایا کہ گزشتہ اپریل میں ملک کے شمال میں ایک ممتاز عالم دین کو قتل کرنے کے الزام میں ایک ایرانی شہری کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ 26 اپریل کو 75 سالہ کے عباس علی سلیمانی کو اس وقت گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا جب وہ مازندان گورنری کے شہر بابلسر میں ایک بینک کے اندر موجود تھے۔ جوڈیشری اتھارٹی سے وابستہ "میزان آن لائن" ایجنسی نے بتایا کہ قاتل ایرانی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ اس کو قصاص کے حکم کے مطابق سزائے موت سنائی گئی ہے۔ مجرم اس صورت میں پھانسی سے بچ سکتا ہے اگر مقتول کا خاندان اسے معاف کر دے۔ واقعہ پر مقامی گورنر حسین پور نے اعلان کیا تھا کہ یہ حملہ "دہشت گرد" نہیں تھا کیونکہ علما پر جان لیوا حملے شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔اسی طرح کا ایک واقعہ اپریل 2022 میں ہوا تھا جب ایک مبینہ عسکریت پسند نے شمال مشرقی شہر مشہد میں دو شیعہ علما کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا تھا۔