قربانی کے مسائل (۲)

قربانی کے جانوروں میں اونٹ پانچ سال کا ہونا ضروری ہے، گائے ، بھینس دو سال اور بکرا یا بکری ایک سال کی ہونی ضروری ہے۔ اس سے کم عمر ہو تو قربانی جائز نہیں۔ بھیڑ یا دنبہ چھ ماہ کا بھی جائز ہے مگر اتنا بڑا ہو کہ دور سے دیکھنے پر سال بھر کا محسوس ہو۔ایسا جانور جس میں کوئی عیب موجود ہو اس کی قربانی جائز نہیں۔ مثلاً اندھے ، لنگڑے یا ایسا جانور جو چل کر قربانی کی جگہ پر نہ جا سکے کی قربانی جائز نہیں۔ ایسا جانور جس کا کان یا دم تہائی سے زیادہ کٹی ہوئی ہو اس کی بھی قربانی جائز نہیں۔گوشت کے تین حصے کرنا ایک بہتر اور عمدہ طریقہ ہے۔ اس میں ایک حصہ غرباءو مساکین کا ، ایک حصہ دوست و احباب کا اور ایک حصہ گھر والوں کے لیے رکھ لے۔قربانی کا گوشت گھر میں فریج میں رکھنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ تقسیم کیا جائے۔ قربانی نام ہی تقسیم کرنے کا ہے۔ اس لیے صاحب قربانی کو چاہیے کہ اس موقع پر زیادہ سے زیادہ گوشت ان لوگوں تک پہنچائے جو قربانی نہیں کر سکتے اور باقی پورا سال بھی گوشت کھانے سے محروم رہتے ہیں۔ 
 اسلام میں زیادہ کھانے سے منع کیا گیا ہے۔ زیادہ کھانا انسان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اسلام میں مسلمان کے لیے اتنا کھانا کھانا ضروری ہے جس سے وہ زندہ رہ سکے۔ البتہ پیٹ بھر کے کھانا ہو تو بہتر یہ ہے کہ پیٹ کے تین حصے کرے۔ایک حصہ کھانے کے لیے ، ایک حصہ پانی کے لیے اور ایک حصہ ہوا (یعنی سانس ) لینے کے لیے رکھے۔ عید کے موقع پر بہت سے احباب اپنی صحت کا خیال رکھے بغیر بہت زیادہ کھا لیتے ہیں اور مرغن غذائیں کھانے کی وجہ سے ہسپتال جانا پڑتا ہے جس سے نہ صرف صحت کا نقصان ہوتا ہے بلکہ پیسے کا نقصان ہوتا ہے۔ آجکل ویسے بھی گرمی کی شدت بہت زیادہ ہے اس لیے اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے مناسب گوشت کھائیں اور زیادہ مرغن کھانوں سے پرہیز کریں۔ 
عید کے دن تکبیر تشریق ”اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الاللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد “۔ ذالحجہ کی نویں تاریخ نماز فجر سے لے کر تیرھویں تاریخ کی عصر تک ہر نماز کے بعد ایک مرتبہ پڑھنا واجب اور تین پرتبہ پڑھنا مستحب ہے۔ عید کے دن صبح جلدی اٹھنا ، مسواک کرنا ، غسل کرنا ، اچھے کپڑے پہننا اور خوشبو لگانا اور عید کی نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے۔ عید کی نماز کے بعد اگر قربانی کا گوشت ہو تو اسے کھانا مستحب ہے کیونکہ یہ اللہ تعالی کی طرف سے بندوں کی ضیافت ہے۔ عید کے دن ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے واپس آنا سنت ہے اور نماز عید کے لیے جاتے وقت بلند آواز سے تکبیر کہنا مستحب ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...