دوران حج پہلی مرتبہ خودکار فضائی ٹیکسی کی سہولت 

جدہ کی ڈائری۔۔ امیر محمد خان

سعودی عرب نے اس سال حج کے دوران عازمین کے لیے پہلی بار خودکار فضائی ٹیکسی سروس کی سہولت کا افتتاح کیا ہے۔ خودکار فضائی ٹیکسی عازمین کو مقدس مقامات پر سفر کی سہولت مہیا کرنے کے علاوہ سامان کی فوری ترسیل اور طبی ہنگامی سہولیات بھی فراہم کرے گی۔
سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز انجینئرصالح بن ناصر الجاسر نے افتتاح کے موقع پر بتایا ہے کہ یہ دنیا کی پہلی ایسی فلائنگ ٹیکسی سروس ہے جو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی لائسنس یافتہ ہے۔سعودی وزیر ٹرانسپورٹ نے بدھ کے روز جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (GACA) کے صدر عبدالعزیز الدعیلج کی موجودگی میں تجرباتی بنیاد پر فضائی ٹیکسی کے عمودی ٹیک آف کا مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر نائب وزیر ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز رمیح الرمیح، ٹرانسپورٹ اور متعلقہ اداروں کے متعدد نمائندے بھی موجود تھے۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ فضائی ٹیکسی کا افتتاح مستقبل کی جدید ترین ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجیز کو لاگو کرنے اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے جدید ایجاد کو آرٹیفیشل انٹیلی جینس ایپلی کیشنز کے استعمال کے ساتھ اپنانے کی کوشش کا حصہ ہے۔صالح بن ناصر نے بتایا کہ قومی نقل و حمل و لاجسٹک حکمت عملی کے مطابق مملکت کا عزم فضائی ٹیکسی ٹیکنالوجیز، الیکٹرک کاروں اور ہائیڈروجن ٹرینوں کے ذریعے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید بنانا ہے۔
یہ سروس جدید ترین ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجیز اپنانے کی کوشش ہے 
وزارت ٹرانسپورٹ جدید نقل و حمل کو وسعت دینے کے لیے قانون سازی اور نظام تیار کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی کے لیے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔سول ایوی ایشن کے صدر عبدالعزیز الدعیلج نے کہا کہ فضائی ٹیکسی جدید فضائی نقل و حرکت کے لیے کئے جانے والے اہم اقدامات میں سے ایک ہے۔ اس فضائی ٹیکسی کا مقصد خاص طور پر ہنگامی صورتحال میں طبی و دیگر سامان کی نقل و حمل میں سہولت فراہم کرنا، انتہائی رش والے علاقوں میں مسافروں کی محدود وقت میں نقل و حمل کے ساتھ ساتھ فضائی نگرانی اور فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لینا ہے۔فضائی ٹیکسی سروس رواں سال حج کے دوران عازمین کی خدمت کے لیے استعمال کی گئی 32 جدید ٹیکنالوجیز میں سے ایک ہے۔ادھر۔۔۔۔۔
سعودیہ ایئرلائن کی جانب سے جلد ہی فضائی ٹیکسی سروس کا آغاز کیا جائے گا۔ 100 الیکٹریک طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کر لیا گیا 

بجلی سے چلنے والے ڈرون کی طرز کے ان طیاروں میں 6 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔ طیارے جدہ انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے مسافروں کو براہ راست حرم مکی الشریف لے جائیں گے۔ ڈائریکٹر کارپوریٹ کمیونیکیشن انجینئرعبداللہ الشھرانی نے بتایا کہ بجلی سے چلنے والے ان چھوٹے طیاروں میں 4 سے 6 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوتی ہے۔ یہ طیارے 200 کلو میٹر تک ایک بار چارج کرنے پر باسانی سفر کرسکتے ہیں۔
یہ الیکٹریکل طیارے جرمن کمپنی کے تیار کردہ ہیں یہ الیکٹریکل طیاروں کو لینڈنگ کے لیے رن وے کی ضرورت نہیں ہوتی یہ ڈرون کی طرح عمودی شکل میں اترتے اور پرواز کرتے ہیں جس کے لیے خصوصی انجن تیار کیا گیا ہے۔یہ طیارے حج سیزن میں بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جن کے ذریعے حجاج کو مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ لے جایا جائے گا۔مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے قریب موجود ہوٹلوں کی چھت پر بنے ہیلی پیڈ پر انہیں اتارا جائے گا جہاں سے مسافر محض چند منٹ میں حرم شریف میں جاسکیں گے۔واضح رہے السعودیہ گروپ نے جرمن کمپنی سے 100 طیارے خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔ ایئرلائن کی جانب سے سول ایوی ایشن سے رابطہ کیا جارہا تاکہ طیارے کے کمرشل استعمال کا لائسنس جاری کرایا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن