اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بجٹ کے افتتاحی اجلاس سے دور رہنے کا فیصلہ صدر آصف علی زرداری کی مداخلت کے بعد علامتی شرکت کے فیصلے سے تبدیل کیا گیا۔ حکومت اور پیپلز پارٹی دونوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پارٹی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تقریر سننے کے لیے ایوان میں نہ جانے کا فیصلہ حتمی تھا اور بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایم این ایز کو کہہ دیا تھا کہ وہ اجلاس میں نہ جائیں، اور اپنی رہائش گاہوں پر چلے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی سائیڈ سے اس معاملے کو صدر مملکت کے نوٹس میں لایا گیا، اور پیپلز پارٹی کی اجلاس میں عدم شرکت کی حساسیت کے بارے میں بتایا گیا۔ حکومتی ٹیم کے ارکان بھی بلال بھٹو زرداری سے ملنے گئے۔ حکومتی ذرائع سے یہ سوال کیا گیا کہ ایک طرف پیپلز پارٹی ناراض ہے اور دوسری طرف اس کی حکومت میں شامل ہونے کی باتیں کی جا رہی ہیں، اس میں حقیقت کیا ہے؟، حکومتی ذرائع نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں شمولیت حتمی ہے، یہ پہلے سے طے شدہ معاملہ ہے، بدلتے ہوئے حالات کے باعث اب یہ وفاقی اور پنجاب کابینہ میں بیک وقت شمولیت ہوگی، پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہونے سے پہلے وفاق ہو یا پنجاب اپنے وزراء کے لیے مکمل اختیارات چاہتی ہے، اصول پہلے ہی طے ہو چکا ہے، اب صرف جزیات پر بات ہو رہی ہے۔