درست فیصلے کرکے ہی ملک کوڈیفالٹ سے بچایا : مشکل فیصلے کر کے ریلیف دیا ، سب کو ٹیکس دینا ،5سال ملکر چلنا ہوگا : مریم اورنگزیب ، مجتبی شجاع 

لاہور(کامرس رپورٹر )  سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ  پنجاب کا تاریخی5446 ارب روپے کا ٹیکس فری، سر پلس بجٹ پیش کیا گیا،جس میں842  ارب روپے ترقیاتی بجٹ ہے،وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف دن رات محنت کر کے ملکی معیشت کی سمت درست کر رہی ہیں، درست فیصلے کرکے عوام اور معیشت کو استحکام دینا ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، مشکل فیصلے لے کر عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے،ہر فرد کو ٹیکس دینا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمن کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ وفاق اور پنجاب کے دونوں بجٹ ہمارے ویڑن کے عکاس ہیں،وفاقی اور پنجاب کے بجٹ میں پالیسی دی گئی ہے کہ ملکی معیشت کو کیسے درست کرنا ہے۔  انکا مزید کہنا تھا کہ اس بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا،پچھلے دنوں سے وفاق اور پنجاب کے بجٹس پر تنقید ہو رہی ہے مگر ہم نے درست فیصلے کر کے ہی ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف  اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز دن رات محنت کر کے معیشت کی سمت درست کر رہے ہیں،مشکل فیصلے لے کر عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے،ہر فرد کو ٹیکس دینا پڑے گا۔سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب حکومت نے تاریخی بجٹ پیش کیا ہے،تنقید ضرور کریں لیکن 5  سال مل کر چلنا پڑے گا،استحکام ضروری ہے ورنہ ہم ترقی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صحت کے شعبے میں اتنا بجٹ مختص کیا گیا ہے،بجٹ میں ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن شامل ہے،زراعت کی جدید مشینری مقامی طور پر تیار کرنے کے لیے فنڈز ، ستھرا پنجاب منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے یونین کونسل کی سطح  تک کھیلوں کے میدان بحال کئے گئے ہیں، کسان کارڈ،30  ارب روپے کی گرین ٹریکٹر سکیم شامل ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ تعلیم میں پہلی بار ٹیچر ٹریننگ،تعلیمی کوالٹی پر انحصار کیلئے اقدامات کئے گئے ہیںکسان کارڈ بلاسود قرض سکیم شروع کی گئی ہے۔صحافی برادری کیلئے بجٹ میں ایک ارب  روپے رکھے گئے ہیں۔ اس موقع پرصوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمن نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ تاریخی ہے،رواں سال سے28  فیصد  زیادہ ترقیاتی بجٹ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب پہلا صوبہ ہے جو ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ آمدنی اپنے وسائل سے اکھٹا کرے گا۔پہلی مرتبہ ہو گا کہ آئندہ مالی سال میں گندم کی تمام ادائیگیاں کر دیں گے۔ 630  ارب روپے سر پلس ہوں گے،زراعت  میں26   جبکہ ٹرانسپورٹ  میں24  ارب روپے کی سبسڈی دیں گے۔عوام کو جتنا ریلیف دے سکتے تھے وہ دیا گیا،ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو روزگار ملے گا،مہنگائی میں مزید کمی ہو گی،یہ ہمارا پہلا بجٹ ہے آئندہ بجٹ میں مزید بہتری لائیں گے۔ بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس نہیں بڑھایا ۔ڈی سی ریٹ پر مسلسل نظر ثانی ہوتی رہنی چاہئیے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت  کے دوران کوئی لگڑری گاڑی نہیں خریدی گئی۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب میں ٹیکس کلچر کو  فروغ دینے کی کوشش کریں گے،ہماری حکومت غریب آدمی کو ریلیف دینا چاہتی ہے،غربت آہستہ آہستہ کم ہو گی،دنیا کے کسی بھی ملک میں غربت میں دو ماہ میں کمی نہیںہوتی، وزیراعلی پنجاب نے ٹیکس بڑھانے سے منع کیا۔ 

ای پیپر دی نیشن