لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہر حکمران جماعت کی یہی پالیسی رہی کہ مڈل کلاس کی کمر توڑو اور اشرافیہ کو بچاؤ، اب مزید ایسا نہیں چلے گا، بجٹ عوام کی پریشانیوں اور مصیبتوں میں اضافے کا باعث ہے، آئی ایم ایف کی ایما پر بنائے گئے بجٹ سے عوام کو ریلیف نہیں تکلیف ملی، مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعو,ں میں کوئی سچائی نہیں، پٹرولیم لیوی 80روپے لیٹر تک پہنچ گئی، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا اضافی بوجھ کسی صورت قابل قبول نہیں، حکومت کے پاس ٹیکس نیٹ بڑھانے کا کوئی پلان نہیں، بڑے سرمایہ دار ٹیکس نہیں دیتے، وزیر اعظم جواب دیں جاگیرداروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگا؟ آمدن کا 52فیصد (9775ارب) سود اور قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، قومی اداروں کی اونے پونے داموں فروخت قبول نہیں، حکمران طبقہ اپنی مراعات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، عوام سے قربانی طلب کر رہا ہے۔ حکمران اشرافیہ دولت لوٹ کر باہر بھیجتے ہیں، دبئی لیکس کی منی ٹریل دی جائے، سپریم کورٹ کو خط لکھیں گے۔ عید کے بعد ماس موبلائزیشن کا آغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ٹی وی چینل کو انٹرویو اور ذمہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا ہے کہ سود کے ہوتے ہوئے معیشت بہتر نہیں ہو سکتی، آئی ایم ایف امریکا کا ذیلی ادارہ ہے، اس کی ہدایات پر من و عن عمل کیا گیا، پی ڈی ایم ون نے معیشت میں بہتری کے دعوے کیے تھے، پی ڈی ایم ٹو بھی مسلط ہو گئی، جماعت اسلامی نوجوانوں کو مضبوط اور متحد کرے گی، آئندہ ایک سال میں دس لاکھ طلبہ وطالبات کو فری آئی ٹی کورسز اور ایک لاکھ سے زائد اساتذہ کو بنیادی فری آئی ٹی ایجوکیشن دیں گے جو 50لاکھ طلبہ وطالبات کو اپنے اپنے سکولز میں کورسز کروائیں گے۔ کراچی میں خون کی ہولی جاری ہے۔ جماعت اسلامی کراچی کا کیس پورے ملک میں لڑے گی۔