لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینٹر راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ بجٹ کی تیاری میں ان اقتصادی ماہرین کو بھی شامل کیا جانا چاہیے جن کا تعلق براہ راست عوام سے ہے۔جو عوام کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں۔بجٹ 2024 میں تنخواہ دار طبقے پر لگائے جانے والے ٹیکسز ناقابل برداشت بوجھ ہیں۔ان سے اقتصادی بدحالی میں اضافہ ہو گا۔ کم سے کم تنخواہ 36000روپے طے کرنیوالوں کو اتنا علم نہیں کہ ایک کرایہ دار شخص اتنے کم روپیوں میں گھر کے اخراجات پورے نہیں کر سکتا۔پاکستان غیر معمولی معدنی وسائل کا مالک ہے لیکن حکمرانوں کے بدانتظامی کے باعث بحرانوں میں جکڑا ہوا ہے۔عوام کو غربت سے نکالنے یا ملک کی اقتصادی مضبوطی کیلئے اس بجٹ میں کوئی نکتہ سرے سے موجود نہیں۔