حضرت موسیٰ ؑ اللہ پاک سے ہمکلام ہوتے اور بہت سی باتےں معلوم کرتے تھے جوکہ بہت ہی خوبصورت اور دلچسپ ہوا کرتی تھےں۔
ایک بار موسیٰ ؑ نے اللہ سے پوچھا ےا اللہ جنت مےں جو مےرا پڑوسی ہوگا اسے دےکھا دے اللہ نے کہا۔ فلاں بستی مےں اےک گوشت بےچنے والا قصائی ہے وہ جنت مےں آپ کا ہمساےہ بنے گا پھر ایک روز موسیٰ ؑ اس بستی مےں پہنچ گئے وہ قصائی جب گوشت فروخت کرکے فارغ ہوا تو اس نے گوشت کا اےک ٹکڑا بچا کر رکھا ہوا تھا۔ اس کو بہت ہی نفاست سے صاف کےا اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کئے اور گھر کی طرف روانہ ہوگےا موسیٰ علےہ السلام نے کہا مےں مسافر ہوں رات قےام کرنا ہے اس گوشت والے نے بخوشی موسیٰ ؑ کو اپنے ہمراہ لےا۔ گھر جاکر اس نے سب سے پہلے اپنی ماں کے پاس جاکر خیرےت معلوم کی اور پھر بڑی محنت سے وہ گوشت بھونا اور اپنی ماں کو کھلاےا اور اس کی ماں بہت خوش ہوئی اور اس نے کھانا کھا کر کچھ کہا جس کو سن کر وہ ہنسا۔ وہ عورت کافی ضعےف تھی اور آہستہ بولتی تھی۔ موسیٰؑ نے پوچھا کہ تےری ماں نے کےا کہا؟ جو تو ہنس دےا اس شخص نے جواب دےا کہ جب ماں خوش ہوتی ہے تو مجھ کو دُعا دےتی ہے۔ اللہ تجھے جنت مےں موسیٰ ؑ کا پڑوسی بنائے تو مےں اس لئے ہنسا کہ کہاں مےں گنہگار بندہ اور کہاں اللہ کا پےارا نبی موسیٰ ؑاس کی بات پر دل ہی دل مےں مسکراتے رہے واقعی ماں باپ کی خدمت بہت ہی عظےم کام ہے اللہ ہم سب کو توفےق عطا فرمائے ۔ آمےن۔
( اسماءفرحان خان شاہدرہ لاہور)