لاہور( سٹاف رپورٹر ) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، حافظ عبدالرحمن مکی اور تحریک آزادی جموںکشمیر کے چیئرمین حافظ سیف اللہ منصور نے قومی اسمبلی میں افضل گورو کی پھانسی کے حوالہ سے مذمتی قراردا د منظور کئے جانے کو خوش آئندقرار دیا ہے اور کہا ہے افضل گورو کی پھانسی کے بعد بھارتی فوج کی جانب سے ہر روز بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی انتہا کر رکھی ہے مگر اقوام متحدہ، سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوںنے افضل گورو کے جسد خاکی کو ان کے لواحقین کے حوالے کرنے، حریت پسند کشمیری قائدین و کارکنان کی رہائی ،کالے قوانین کے خاتمہ اورکرفیو اٹھائے جانے سمیت قرار داد میں پیش کردہ تمام مطالبات کی حمایت کی۔ انہوںنے کہا مظلوم کشمیری پاکستان کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں۔ حکومت پاکستان کو بھی چاہئے وہ مظلوم کشمیری بھائیوں کی کھل کر مدد و حمایت کریں۔ کشمیری مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے‘ جس طرح امریکہ افغانستان میں نہیں ٹھہر سکا بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے گا۔جب تک بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کو مقبوضہ کشمیر سے نہیں نکالتا اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت نہیں دیتاخطہ میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو سکتا۔