چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے
انتخابی اصلاحات اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت سے متعلق کیس کی سماعت کی، الیکشن کمیشن کے وکیل منیر پراچہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اور بااختیار بنانے پر کسی کو کوئی اعتراض یا تحفظات نہیں، الیکشن کمیشن کے بارے میں ابھی ترامیم ہونا باقی ہیں،جسٹس عظمت نے ریمارکس دیئے کہ یہ بات تو جولائی دوہزار بارہ کے بعد کی ہے، اس کے بعد کچھ نہیں کیا گیا،جس دن انتخابی شیڈول جاری ہوگیااس کے بعدفہرستوں میں ووٹ کا اندراج ممکن نہیں,چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ پر الیکشن کمیشن میں الگ ڈیسک بنایا جائے،الیکشن کمیشن وزارت اوورسیز پاکستانیز، او پی ایف اور نادرا سے معاونت لے سکتا ہے،،،جتنی جلدممکن ہو یہ عمل مکمل کیا جائے، بیرون ملک کسی بھی پاکستانی کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رہناچاہیے،،اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ کسی کو محروم نہیں رکھا، وہ اپنے حلقے میں آکر ووٹ ڈال سکتا ہے،،عدالت نے الیکشن کمیشن کوسمندرپار پاکستانیوں کوووٹ دینے سےمتعلق انتظامات کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت انیس مارچ تک ملتوی کردی