اسٹرابیری ،ذائقہ دار ہی نہیں فائدہ مند بھی

شگفتہ سرخ رنگت اور سر پر سبز پتوں کا تاج لئے،دل کی شکل سے مشابہہ اسٹرابیری گلاب کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور اسے محبت کی علامت اور صحت کی ضمانت بھی سمجھا جاتا ہے۔حالیہ چند برسوں میں پاکستان میں اسٹرابیری کی کاشت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔زمین جتنی زرخیز ہوگی اسٹرابیری کی فصل اتنی ہی زیادہ پیدا ہو گی۔یہ ذائقہ دار ہی نہیں بلکہ غذائیت بخش بھی ہوتی ہے اس لحاظ سے اسے غذا کا حصہ بنانا مفید ہے۔اس کا شمار دنیا کے لذیذ پھلوں میں ہوتا ہے اسٹرابیری پھلوں میں واحد پھل ہے جس کا بیج اس کے چھلکوں میں ہوتا ہے۔اس کا استعمال انسان کو کئی بیماریوں سے دور رکھتا ہے اینٹی اوکسی ڈینٹ آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار کو زیادہ بننے نہیں دیتی جس سے آپ بھوک محسوس کرتے ہیں۔اس لئے افراد جنہیں بھوک نہ لگتی ہو وہ اسٹرابیری استعمال کریں۔اس کی اپنی افادیت اور ذائقہ ہے یہ خوش رنگ،خوش ذائقہ اور خوشبودار پھل ہے جو اپنے غذائی اجزاء کی کثرت کی وجہ سے کھانے والوں کو صحت و توانا رکھتی ہے۔اسٹرابیری کسے نہیں پسند اس کی آمد کے لوگ منتظر رہتے ہیں کیونکہ یہ ذائقہ کے ساتھ ساتھ صحت کا سامان بھی مہیا کرتی ہے۔اس میں حراروں کی کم مقدار کھانے والوں کو دبلا بھی رکھتی ہے۔اس میں موجود حیاتین تین طرح سے کولیسٹرول کے نقصانات سے محفوظ رکھتا ہے یہ خون کی گاڑھی چکنائیوں کی سطح کم کرکے خون کو پتلا کرتا ہے ۔اسٹرابیری کھانے سے قوت مدافعت بحال رہتی ہے جس کی وجہ سے نزلہ زکام سمیت بیشتر اقسام کی انفیکشنز سے بدن آسانی سے محفوظ رہتا ہے۔اسٹرابیری جلد دوست پھل بھی کہلاتا ہے کیونکہ اسے کھاتے رہنے سے جلد نکھر جاتی ہے کیونکہ اس میں جلد کو سکیڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ اس کے رس یا گودے کو خاص طور پر چکنی جگہ پر لگایا جائے اس سے جلد کی چکنائی کم ہوگی اور نکھار پیدا ہوجائے گا۔اس کو کھیرے کی طرح پھولی ہوئی آنکھوں پر لگانے سے سوجن دور ہوجاتی ہے۔روزانہ تین سے چار اسٹرابیری کھانے سے نظر کمزور ہونے سے بچی رہتی ہے۔یہ پھل مقوی بدن ہے خون پیدا کرتا ہے نظام ہضم میں زود ہضم ہے جسم میں بھاری پن کو پیدا نہیں ہونے دیتا۔اسہال کو روک دیتا ہے آنتوں کی سوزش میں مفید ہے۔شوگر کیلئے بھی بڑا مفید پایا گیا ہے اس کے پتوں کا بھی جوشاندہ یا قہوہ جوڑوں کے درد اور پیچش کے مریضوں کیلئے استعمال کرتے تھے۔احتیاطی تدابیر: گردے ،پتے اور جگر کے پیچیدہ امراض کی صورت میں اسٹرابیریز کھانے پرہیز کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن