مقبوضہ کشمیر: حملے میں 3 بھارتی اہلکار ہلاک‘ فورسز کا راہگیروں پر تشدد‘ لاٹھی چا رج‘ بیسیوں زخمی

سری نگر (اے این این+اے پی پی ) مقبوضہ کشمیر کے جنوبی قصبہ پلوامہ میں مجاہدین کے ایک گروپ نے بھارتی سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ کر کے ڈرائیور سمیت 3اہلکاروں کو ہلاک کر دیا جبکہ مجاہدین بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے جنوبی قصبے پلوامہ میں مجاہدین نے ضلعی کورٹ کے احاطے کے باہر کھڑی پولیس گاڑی پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت3ہلکار موقع پر ہلاک جبکہ2 زخمی ہوگئے ۔ دریں اثناء وہاں موجود ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار وںنے ہوا میںگولیاں بھی چلائیں جس سے  وہاں افرا تفری مچ گئی ۔ حملے کے فوراً بعد پولیس اور فورسز کی بھاری نفری جائے واردات پر پہنچ گئی اور ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔ اس صورتحال کی وجہ سے قصبہ اور اسکے مضافاتی علاقوں میں دوپہرکے بعد کاروباری اور ٹرانسپورٹ سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ حملے کے بعد تلاشی کارروائی کے دوران فورسز اہلکاروں نے دکانداروں راہگیروں کی اندھادھند طریقے سے مار پیٹ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔جس پر کشمیری نوجوانوں نے پولیس پر پتھرائو کیاجس کے جواب میں ان پر لاٹھی چارج کیا۔   طرفین میں جھڑپوں کا سلسلہ کچھ دیر کیلئے جاری رہا جس کے باعث معمول کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی۔پولیس کے مطابق جب انہوں نے مارے گئے اہلکار کی لاش اپنی تحویل میں لینے کی کوشش کی تو ان پر پتھرائو کیا گیا۔بھارتی پولیس نے سرینگر میں جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے دفتر پر چھاپہ مار کر تنظیم کے متعدد رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس نے لبریشن فرنٹ کے کپواڑہ ، بارہمولہ اور بانڈی کے ضلعی صدور رفیق احمد وار، عبدالرشید مانگو اور نثار جیلانی کے علاوہ دو سینئر کارکنوں غلام قادر خان اور عبدالغفار کو گرفتار کر لیا۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے پارٹی دفتر پر چھاپے کی مذمت کرتے اسے سراسر سیاستی انتقام گیری قرار دیا۔

ای پیپر دی نیشن