لاہور (خصوصی نامہ نگار+ کامرس رپورٹر+ کلچرل رپورٹر) بھارتی اداکار اوم پوری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہونے چاہیئں، دونوں ممالک کی ثقافت ایک جیسی ہے اور عوام بھی ایک دوسرے کے قریب آنا چاہتے ہیں، لاہور میں جو پیار ملا اس کو پوری زندگی نہیں بھلا سکتا۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے بعد صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا ارشد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں اوم پوری نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو دوستی اور محبت کا رشتہ ہے اسے پاکستانی اور بھارتی عوام مضبوط کریں گے، بھارت میں سنا تھا کہ پاکستان بھارتیوں کو پسند نہیں کرتے یہاں آ کر مجھے کوئی ایسی بات نہیں لگی بلکہ جو محبت مجھے پاکستانیوں نے دی ہے اُسے کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ مجھے پاکستانی کھانے بہت پسند آئے اور کوشش کروں گا کہ بار بار پاکستان آئوں۔ اوم پوری نے کہاکہ دونوں ممالک کے عوام جنگ نہیں چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے اور دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوں جس سے دونوں ممالک میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ میں بھارت واپس جا کر بھارتی حکومت کو تجویز دوں گا کہ پاکستان کے خلاف فلمیں نہ بنائی جائیں۔ قبل ازیں اوم پوری نے گذشتہ روز پنجاب اسمبلی میں اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی سردار شیر علی گورچانی اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے انہیں ایوان میں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر رانا ثناء اللہ خان نے کہاکہ میں بھارتی اداکار اوم پوری کے بیان کا بھی خیرمقدم کرتا ہوں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ آئندہ پاکستان مخالف کسی بھی بھارتی فلم میں کام نہیں کریں گے اور امید ہے کہ انہوں نے جن جذبات کا اظہار کیا ہے اس کے بارے میں بھارتی عوام کو بھی آگاہ کریں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ وہ واپس جاکر حکومت سے کہیںکہ مسئلہ کشمیر بھی حل کیا جائے اور ہمارے حصے کے دریائوں پر ڈیم نہ بنائے جائیں۔ وہ واپس جاکر ان معاملات کو اپنی حکومت کے سامنے اٹھائیں۔ بھارتی اداکار اوم پوری اور اداکارہ دیویادتہ نے گذشتہ روز بھی لاہور میں مصروف دن گزارا۔ پنجاب اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کے بعد فیض گھر کا دورہ کیا۔