لاہور (نامہ نگار) سی آئی اے پولیس کی جانب سے لاہور کی تاریخ کے پکڑے گئے سب سے بڑے ڈکیت گروہ بھلہ ڈکیت گینگ کے گرفتار سرغنہ حسن عرف بھلہ اور اس کے چاروں ساتھیوں راجہ شمریز، وسیم، شکیل کیانی اور نسیم کشمیری نے پوش علاقوں میں بڑے صنعتکاروں، ٹیکسٹائل ملز اور فیکٹریوں کے مالکان، افسروں، ڈاکٹروں اور جج صاحبان کے رشتے داروں کے گھروں کو باقاعدہ ٹارگٹ کر کے واردات کرنے کے انکشافات کئے ہیں۔ ملزمان نے دوران تفتیش بتایاہے وہ دوران واردات اپنی شناخت چھپانے کیلئے ماسک اور دستانے پہنتے تھے اور واردات کیلئے ہینڈ گرنیڈز اور کلاشنکوفیں ساتھ لے کر جاتے تھے۔ وہ زیادہ تر یہ ایسے گھروں کو ٹارگٹ کرتے جہاں ڈائمنڈ اور گولڈ کی جیولری کے علاوہ غیر ملکی کرنسی لوٹنے کے زیادہ مواقع ہوتے ہیں۔ ملزمان کو بڑے لوگوں کو لوٹنے کا کریز تھا۔ ملزموں نے 2 سابق انسپکٹر جنرل پولیس، سابق گورنر پنجاب، وفاقی وزیر، سوپ فیکٹری، مختلف انڈسٹریز، ٹیکسٹائل ملز اور امپورٹ و ایکسپورٹ کا کام کرنیوالے بزنس مینوں اور فیکٹری مالکان کے57 گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے جن میں ضلع فیصل آبادکے 23 صنعتکاروں، ٹیکسٹائل ملز مالکان اور دیگر اہم شخصیات کے گھروں میں ڈکیتی کی وارداتیں شامل ہیں۔ یاد رہے ملزموں کی نشاندہی پر پولیس ڈکیتی کی وارداتوں میں لوٹی ہوئی 20 کروڑ روپے مالیت کی ڈائمنڈ و گولڈ جیولری، ملکی و غیر ملکی کرنسی، قیمتی گھڑیاں، دیگر سامان الیکٹرونکس کے علاوہ کلاشنکوفیں، ہینڈ گرنیڈز، رائفلیں، پستول اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔