لاہور (رپورٹنگ ٹیم) لاہور میں نرسوں پر پولیس تشدد کے حوالے سے سیاسی رہنمائوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ نرسوں پر تشدد پولیس والے خود نہیں کر سکتے، حکمرانوں کے حکم پر انہوں نے ایسا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کا حکم دینے والے حکمرانوں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو نرسوں کو گریڈ 14سے 16دیدیا گیا تھا، ق لیگ کے سینئر رہنما چودھری پرویزالٰہی نے اپنے ردعمل میں کہاکہ پرامن احتجاج کرنے والی نرسوں پر بدترین پولیس تشدد کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے، عمر بھر دوسروں کے زخموں پر مرہم پٹی کرنے والی قوم کی قابل احترام بیٹیوں کو نہایت بیدردی سے تشدد کرکے زخمی کرنا ظلم اور افسوسناک ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مسائل و مشکلات پر ہمدردانہ غور کرکے ان کے حل کیلئے مثبت اور نتیجہ خیز اقدامات کرنے کی بجائے ان کی زبان بند کرانے کیلئے پولیس کے ذریعہ وحشیانہ تشدد کا راستہ اختیار کرنا کسی بھی حکومت کو زیب نہیں دیتا۔ فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا نے کہا ہے کہ لاہور میں پولیس کی نرسوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ قوم کی بیٹیوں پر ڈنڈے برسانا شرمناک عمل ہے۔ پنجاب حکومت نے نرسوں کی تذلیل کرکے قوم کے سر شرم سے جھکا دیئے۔ حکومت پنجاب نرسوں کے مطالبات فوری پورے کرے۔ ایم کیو ایم سنٹرل پنجاب کی رہنما طاہر آصف نے بھی نرسوں پر پولیس لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمہ دار اہلکاروں اور حکام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے کو پولیس سٹیٹ بنا دیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب اور محکمہ صحت نرسوں کے مطالبان سن کر ان کے حل کے لئے وئی لائحہ عمل بنائیں۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ حکمرانوں میں آج بھی آمریت کی روح گردش کر رہی ہے، حکمرانوں کے اشارے پر پولیس کا نرسوں پر تشدد حکمرانوں کی آمرانہ سوچ کی عکاسی ہے اور جو بھی ذمہ داران ہیں ان کو برطرف کیا جائے۔ تحریک انصاف کے رہنما اعجاز احمد چودھری اور عندلیب عباس نے کہاکہ س طرح پولیس نے یتنگ نرسز پر تشدد کیا ہے اس سے نہ صرف پنجاب بلکہ پوری دنیا میں پنجاب کی بدنامی ہو گی جس کے ذمہ دار پنجاب کے حکمران ہیں۔ ادھر ڈاکٹر محمد تنویر انور کی زیرصدارت پی ایم اے کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں نرسوں پر پولیس تشدد کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میں پروفیسر اشرف نظامی، ڈاکٹر اظہار احمد چودھری اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نرسوں کی ایڈہاک پر بھرتی محکمے کی نااہلی تھی اور ان کو ریگولر کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان نوجوان نرسوں کا اپنے حق کیلئے سڑکوں پر نکلنا برحق تھا۔ پی ایم اے ان کے جائز مطالبات کا ہر سطح پر ساتھ دے گی۔ علاوہ ازیں آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین محمد سلطان مجددی، مرکزی صدر منیر احمد بلوچ اور صوبائی صدر محمد افضل اور ڈویژنل صدر ایپکا چودھری عبدالشکور نے کہاکہ نرسوں کے پرامن احتجاج پر پولیس تشدد نے جنرل ڈائر کی یاد تازہ کر دی۔ یہ ظلم اور تشدد حکومت کی ایما پر کیا گیا، پولیس تشدد کے خلاف 19مارچ کو بھرپور احتجاج کرے گی۔ دریں اثناء انسانی حقوق کے رہنمائوں آئی اے رحمان اور شمر من اللہ نے کہا ہے کہ لاہور میں ایڈہاک نرسز کے پرامن احتجاج پر پولیس کا تشدد انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے ورنہ نرسز کے ساتھ مل کر پنجاب حکومت کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔ انسانی حقوق کی رہنما ثمر من اللہ نے کہاکہ حکومت نرسوں کے پرامن احتجاج کے باوجود تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔