اسلام آباد(ثناء نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط و استحقاق نے نادرا کی جانب سے سینیٹ کو غلط معلومات بھجوانے والے افسران کو صرف وارننگ لیٹر جاری کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی چار دن میں دوبارہ انکوائری رپورٹ سینٹ سیکرٹریٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے ۔کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر کرنل(ر) طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز مشاہد حسین سید ، افرا سیاب خٹک ، ہدایت اللہ ، عبدالرئوف اورمحمد زاہد خان کے علاوہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد ، سکیرٹری پارلیمانی امور ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلا س میں سینیٹر محمد زاہد خان اور سینیٹر صغریٰ امام کی طرف سے استحقاق کی تحریکوں کا تفصیلی جائزہ لینا تھا مگر سینیٹر سید صغریٰ امام کے صحت کی نا سازی کی وجہ سے اُن کی تحریک کو موخر کردیا گیا اور سینیٹر زاہد خان کے معاملے پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ سینیٹر زاہد خان کے سوالات کے جواب نہ دینے پر نادرا کے حکام کے خلاف انکوائری کی گئی تھی جس کی رپورٹ 18 اپریل 2013 سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی گئی تھی اور اس معاملے میں ملوث دو افسران کو وارننگ لیٹر بھی جاری کر دئیے تھے ،جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا کہ وارننگ لیٹر اُن کو جاری کئے جاتے ہیں جن کو سزا سے بچانا ہوتا ہے ۔ لہٰذا معاملے کی دوبارہ انکوائری کرائی جائے اور چار دن کے اندر رپورٹ سینٹ سکیرٹریٹ کو جمع کرائی جائے۔ رکن کمیٹی سینیٹر عبدالرئوف نے کہا کہ ہمارے صوبے کے لاکھوںکے حساب سے شناختی کارڈ بلاک پڑے ہیں ۔ صرف پشتو بولنے کی وجہ سے ہمیں افغانی سمجھ کر ہمارے ساتھ غیر مساوی سلوک کیا جاتا ہے جس پر کمیٹی نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ معزز سینیٹر کے مسئلے کو جلد سے جلد حل کرایا جائے ۔