برسلز (وقار ملک) یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کے بعد پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ پاکستان کی موجودہ جمہوری حکومت یورپین یونین کے تحفظات کو دور کرے گی۔ جی ایس پی پلس کی کامیابی کے لئے یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کردہ قرارداد پر سنجیدگی سے عمل کرے گی تاکہ پاکستان اور یورپی یونین لمبے عرصے کے لئے مل جل کر کام کر سکیں۔ ترجمان یورپین یونین نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے یورپین یونین اس سلسلے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی لیکن انسانی حقوق و قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کہیں بھی ہو قبول نہیں کی جاتی۔ پرویز مشرف سے متعلق عدالتیں کیا فیصلہ کرتی ہیں یورپین یونین کو کوئی دلچسپی نہیں ہم موجودہ جمہوری حکومت کے ساتھ عوام کی خوشحالی، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں۔ مزید برآں ثناء نیوز کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں کنزرویٹو گروپ کے قانونی امور کے ترجمان ڈاکٹر سجاد حیدر کریم نے کہا ہے کہ یورپی یونین پاکستان میں ترقی کے حوالے سے سنجیدہ ہے لیکن وہ پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے لاپرواہی برداشت نہیں کرے گی۔ سٹراسبرگ میں پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے ایک تنقیدی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ یورپ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط دیکھنا چاہتا ہے تو اسے اصلاحات کے عمل کو جاری رکھنا اور اپنے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ہم پاکستان کی ترقی کے حوالے سے سنجیدہ ہیں اور پاکستان کو اپنی ضروریات واضح کرنا ہوں گی۔ پاکستان کے لیے نمایاں حمایت اور اچھی خواہشات موجود ہیں اور دوطرفہ تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم قابل توجہ تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان کو ہرقسم کی امداد دینے کے لیے تیار ہیں۔ سجادکریم جو ای یو پارلیمنٹ میں فرینڈز آف پاکستان گروپ کے چیئرمین بھی ہیں، نے پاکستان کو یورپی یونین میں ترجیحی تجارت کی سہولیات (جی ۔ایس۔پی ۔پلس) کا درجہ دلوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سجادکریم نے کہاکہ ای یو کی طرف سے جی ۔ایس۔ پی۔ پلس کادرجہ پاکستان اور یورپ کے تعلقات کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے۔ یہ اقدام اس اعتماد کے تحت اٹھایا گیا تاکہ پاکستان انسانی حقوق کے معاملات اور جمہوری احتساب کے حوالے سے بھی پیشرفت کرے گا۔ البتہ یہ سفر ختم نہیں ہوا اور ہم صورتحال پر قریب سے نظر رکھیں گے۔ یورپی یونین نے مختلف منصوبوں کے لئے پاکستان کو پانچ سو ملین یورو سے زائد دینے کا وعدہ کیا ہے۔