کراچی (خصوصی رپورٹر) کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے سابق ایم ڈی شاہد حامد کے قتل میں سزائے موت پانے والے مجرم صولت مرزا کے اہل خانہ نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں انکی اہلیہ اور بہنیں شامل تھیں جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے ”صولت مرزا بے گناہ ہے“۔ مظاہرے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیگم نگہت صولت مرزا نے کہا کہ تین دن سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ ہائیکورٹ گئے تو عدالت نے کہا کہ آپکا کیس سپریم کورٹ میں ہے ، اس کیس کے حوالے سے انہوں نے میڈیا کو کرائم برانچ کے ڈی آئی جی کی رپورٹ دکھائی اور کہا کہ اس رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ صولت مرزا کیخلاف اس کیس میں کوئی ثبوت نہیں اور بیگم شہناز حامد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جس وقت شاہد حامد کا قتل ہوا میں گھر پر تھی۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شہناز حامد نے دو الگ الگ بیانات دیئے ہیں۔ دوسرے جھوٹے بیان کی روشنی میں صولت مرزا کو سزا کس قانون کے تحت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس کیس کے حوالے سے کوئی آواز بلند نہیں کررہی ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی رہنما عاصمہ جہانگیر، انصاربرنی اور دیگر تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتے ہیں وہ اس کیس میں میرا ساتھ کیوں نہیں دے رہے ہیں اس کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیتھ وارنٹ کے اجراءکے بعد اب تک صولت مرزا سے ہماری مچھ جیل میںملاقات نہیں ہوئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صولت مرزا کو کراچی منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف مہاجر ہیں۔ ہمارا متحدہ قومی موومنٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
صولت مرزا/ مظاہرہ
سزائے موت پانے والے صولت مرزا کے اہل خانہ کا کراچی میں احتجاجی مظاہرہ
Mar 15, 2015