لاہورکےعلاقے یوحنا آباد میں صبح گیارہ بجےدہشت گروں نے مسیح برادری کی عبادت گاہوں، کرائسٹ چرچ اورکیتھولک چرچ کونشانہ بنایا،دہشت گردوں نے فائرنگ کرتےہوئےدونوں چرچوں کے اندرگھسنے کی کوشش کی مگرناکامی پرخود کو دھماکا خیزمواد سے اڑا لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق مسیح برادری کی عبادت گاہوں کے باہر تعینات پولیس اہلکارڈیوٹی کےبجائے کرکٹ میچ دیکھ رہےتھے۔
افسوسناک واقعہ کے بعد مسیحی برادری کے افراد مشتعل ہوگئے اور فرارہونےوالے دودہشت گردوں کوپولیس کی گرفت سے چھوڑا کر زندہ جلا ڈالا،مشتعل افراد نےپولیس اہلکاروں پربھی تشدد کیا جواپنےفرائض میں غفلت کر رہے تھے۔مشتعل افراد نے فیروزپورروڈ پرچلنے والی میڑوبس کےسٹینشنوں پربھی توڑ پھوڑکی اورپولیس کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی ذمہ دار پولیس اورپنجاب حکومت ہے۔
بم ڈسپوزل سکواڈ اورکرائم سین یونٹ نےجائےوقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیےہیں۔سانحہ واہگہ، سانحہ پولیس لائن قلعہ گجرسنگھ کےبعد اب دہشت گردوں نے لاہورمیں مسیحی برادری پر حملہ کرکے شہرلاہورکوپھرغم زدہ کر دیا ہے۔ مگریوحناآباد کےعلاقے میں قائم مسیحی برادی کے چرچوں کےباہرتعینات پولیس اہلکاروں نے شہرکی سیکیورٹی پرسوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔
پنجاب حکومت کا دھماکےمیں جاں بحق افراد کےورثاءکیلئے پانچ لاکھ، زخمیوں کےلیے پچھتر پچھہتر ہزارروپے امداد کا اعلان۔