اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) 23 ایشیائی ملکوں کے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ بھارت اور افغانستان کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا مغرب ایشیا کا استحصال کر رہا ہے۔ ایشیا کی مشترکہ پارلیمنٹ کے قیام کا وقت آ گیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایشیا کے پارلیمان کو غربت‘ افلاس‘ بھوک ‘ جہالت اور دہشت گردی جیسے سنگین چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہوگا‘ ایشیا کے وسائل پر ایشیا کے لوگوں کا حق ہے اور ہم عوام کی امیدوں پر پورا نہ اترے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ ایشیا کی پارلیمنٹس ناکام ہوگئیں تو یہ ہماری ناکامی ہوگی ہمیں اپنے تنازعات حل کرنا ہوں گے‘ مفادات میں تصادم ہوسکتا ہے مگر عوام کی زندگیوں میں تبدیلی اور سماجی حالات میں بہتری کے لئے ہمیں مشترکہ طور پر آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ایشیائی ممالک کے عوام کا بڑے سرمایہ دار ممالک کے ہاتھوں استحصال ہوتا رہے گا جبکہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہمیں ایشیا میں ترقی اور خوشحالی کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے اجتماعی کاوشیں کرنا ہوں گی‘ ایشیا آج سب سے زیادہ تنازعات کا علاقہ بن چکا‘ پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے آپریشن کو پارلیمنٹ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایشیائی ممالک کی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے سیاسی امور اور ایشیائی پارلیمنٹ کی تشکیل کے لئے قائمہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اجلاس میں 23ممالک کے 70مندوبین شریک ہیں اور یہ کانفرنس 17مارچ تک جاری رہے گی۔ افتتاحی اجلاس میں پنجاب‘ سندھ کے سپیکرز‘ خیبر پی کے کے ڈپٹی سپیکر‘ سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق‘ اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن سمیت بڑی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ہوئے۔ میاں رضا ربانی نے کہا دہشت گردی اور غربت میں اضافہ ہورہا ہے ہمیں نفرتوں کو دفن کرکے امن کی بات کرنا ہوگی۔ اقتصادی بادشاہی نظام سے ایشیا کو سبق سیکھنا ہوگا۔ ایشیا میں خون بہہ رہا ہے ‘ عوام شدید متاثر ہوئے ہیں اور انہیں امید تھی کہ ان سنگین مسائل کے حوالے سے ان کے پارلیمان مدد گار ثابت ہونگے۔ غربت ‘ دہشت گردی اور استحصال سے نجات دلائیں گے مگر مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے ایشیا کے پارلیمان اپنے عوام کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے۔ مغرب کی نظر ایشیا کے قیمتی وسائل پر ہے۔ امریکہ کی نئی سوچ کے نتیجے میں تارکین وطن کے لئے بھی سنگین مسئلہ پیدا ہوا ہے اور نسلی امتیاز کی سوچ کی وجہ سے ایشیا کے عوام کو بھی سبق سیکھنا ہوگا۔ سردار ایاز صادق نے اپنے خطاب میں بھی غربت‘ جہالت‘ بھوک‘ افلاس‘ دہشت گردی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے اور ہمارے وسائل کو غربت میں کمی کے لئے استعمال ہونا چاہئے۔ امن و سلامتی‘ ترقی و خوشحالی کے لئے ہمیں اپنے وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا۔ سی پیک حقیقی گیم چینجر ہے اس سے خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل اے پی اے ڈاکٹر خرم‘ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے صدر چٹ کیمیات اور بھوٹان قومی اسمبلی کے سپیکر لمپوجگمے زنگپو نے بھی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ بھارتی ارکان پارلیمنٹ ششی تھرور اور مناکشی لیکھی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اصل لڑائی غربت کے خاتمے کے لئے لڑنی ہے‘ اجتماعی مسائل کے حل کے لئے ایشیا کو اکٹھا ہونا ہوگا۔