نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت دی جائے‘ایٹمی ہتھیار اور ٹیکنالوجی غلط ہاتھوں میں نہیں جانے دیں گے: سرتاج عزیز

اسلام آباد ،پشاور( سٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ، ایجنسیاں) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے پاکستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے جو عالمی برادری سے مل کر بہتر اور محفوظ مستقبل کے لئے کام کر رہا ہے جبکہ تباہی پھیلانے والے ہتھیار ریاستی و غیر ریاستی عناصر کے ہاتھ نہیں لگنے دیں گے۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان نے باقاعدہ اعلان کیا ہے وہ جوہری توانائی کو غلط ہاتھوں میں نہیں جانے دیا جائیگا۔ وہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کرے گا تا کہ ان ممالک کو جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے سے روکا جائے جن کے پاس ابھی تک جوہری ہتھیار بنانے کی اہلیت نہیں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد کے حوالے سے علاقائی سیمینار ہوا جس میں خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے لئے غیرامتیازی اور شفاف معیار رکھنا چاہئے۔ پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے لئے مکمل اہلیت رکھتا ہے، مشیر خارجہ نے کہا پاکستان ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پرعالمی برادری سے مل کر کام کر رہا ہے۔ پاکستان تباہی پھیلانے والے ہتھیار ریاستی و غیر ریاستی عناصر کے ہاتھ نہیں لگنے دے گا۔ انہوں نے کہا ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلائو سے متعلق پالیسی اور اقوام عالم کیلئے اس کی ضرورت کا احساس رکھتے ہیں تاہم ناقابل تسخیر قومی دفاع کے لئے موثر اقدامات سے غافل نہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے جو عالمی برادری سے ملکر بہتر اور محفوظ مستقبل کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا پاکستان تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی حفاظت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور کسی ریاستی و غیر ریاستی عناصر کو ان کے قریب پھٹکنے بھی نہیں دیا جائیگا بلکہ ایسی کوشش کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے دو روزہ سیمینار کا انعقاد وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے تعاون سے کیا ہے جس میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے علاوہ چین‘ روس سمیت 13 ممالک شریک ہیں، اس سیمینار کا مقصد علاقائی ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہے۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان میڈیا وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سلامتی، انسداد دہشت گرد، سرحدی انتظام، تجارت، راہدای کے شعبوں او رافغان پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کے لئے وسیع تر تعاون کی ضرورت پر زور دیا ، دفتر خارجہ کے مطابق مشیر خارجہ نے کہا پر امن، مستحکم اور خوشحال افغانستان پاکستان کے بھی مفاد میں ہے، اعتماد کی مضبوطی کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں کی ضرورت ہے۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق خیبر پی کے کے سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت اللہ خان کی قیادت میں جماعت اسلامی فاٹا کے وفد نے مشیر خارجہ و چیئر مین فاٹا اصلاحاتی کمیٹی سرتاج عزیز سے ملاقات کی۔ حکومت فاٹا اصلاحات کیساتھ تیز ترین ترقی کیلئے ہر شعبہ میں ایمرجنسی بنیادوں پر منصوبہ بندی کرے۔ حکومت کے فیصلے کو پارلیمنٹ اور عوام میں بھرر پو سپورٹ کریں گے، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا فاٹا اصلاحات اور صوبے میں انضمام سے فاٹا میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور فاٹا قومی دائرے میں شامل ہو جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...