پشاور (این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ توہین رسالت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی نہ کرنا ریاست کی کمزوری ہے، اپنے اہداف، نصب العین سے غافل نہیں، روشن خیالی کے نام پر عریانی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے، دینی مدارس اور مذہبی قوتوں نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کے بقاء کی جنگ تن تنہا لڑی ہے، تاجروں نے ہمیشہ اسلام کی سربلندی اور ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کیا، عالمی اجتماع ملک میں امن، یکجہتی کے فروغ کا ذریعہ اور مظلوم طبقات کی آواز ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کلب میں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس میں تاجربرادری، ارکان اسمبلی، قبائلی عمائدین اور مختلف شعبہ ہا ئے زندگی سے تعلق رکھنے والے ارکان نے شرکت کی، اسلام اور ملک کے خلاف ناپاک عزائم خاک میں ملائیں گے، انہوں نے پنچاب اور سندھ میں جاری خیبر پی کے اور قبائل کے خلاف نفرت آمیز مہم اور انکے خلاف کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تعصب اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور دیگر صوبوں میں رہنے والے پختونوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ہم اپنے اہداف اور نصب العین سے غافل نہیں روشن خیالی کے نام پر عریانی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مقدس شخصیا ت کی شان میں گستاخی ہر گز قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میںاس طرح کے گستاخانہ پیجز چلائے جارہے ہیں۔ جسٹس شوکت عزیز نے امت مسلمہ کی تر جمانی کی ہے حکومت سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد کو فوری ہٹانے کے اقدامات کرتے ہوئے غیرت ایمانی کا ثبوت دے۔