کابل(اے ایف پی+آن لائن) افغانستان میں امریکی جنرل جان نکلسن نے کہا ہے طالبان تھک چکے ہیں افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے کا سب سے اچھا وقت ہے اگر طالبان مذکرات کی طرف نہ آئے تو فضائی حملے تیز کر دئیے جائیں گے ادھر صوبہ فرح میں طالبان کے حملے بڑھ گئے ہیں جس کے پیش نظر وہاں مزید فوج تعینات کر دی گئی ۔ دریں اثناء تجزیہ کاروں کا کہنا ہے طالبان کی طرف سے امن مذاکرات کی پیشکش کا کوئی جواب نہیں آ رہا لگتا ہے وہ مشاورت کر رہے ہیں،ادھر افغانستان میں پرتشدد واقعات میں اہم کمانڈر سمیت 4 طالبان اور دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبائی حکام نے بتایا کہ صوبہ بغلان کے علاقے چشمہ شہر میں سکیورٹی فورسز نے طالبان کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں اہم طالبان کمانڈر قاری بختیار سمیت چار جنگجو ہلاک ہوگئے۔ تین کو فورسز نے گرفتار کرلیا۔ دریں اثناء صوبہ ہلمند میں طالبان نے ایک پولیس چوکی کو خودکش کاربم دھماکے کانشانہ بنایا جسکے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔طالبان سے مذاکرات کے امکانات ہیں 16 سالہ مسلح تنازعے کے بعد اب طالبان کمزور اوربکھر چکے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ میدان جنگ میں کامیابیاں سمیٹی جا سکتیں ۔ کابل کے قریب واقع بگرام فوجی مرکز پر امریکی جنرل نے اپنے وزیر دفاع جیمزمیٹس کے ساتھ بات چیت کے بعد ان خیالات کا اظہار کیا۔ جنرل نے یہ بھی کہا کہ کابل حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل شروع ہوتا ہے تو اس کے فوری نتائج ممکن نہیں کیونکہ یہ طویل ہوگا۔