سپریم کورٹ میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت عظمی نے طلال چوہدری کو چارج فریم کردیا۔ فرد جرم کی کاپی طلال چوہدری کو کے وکیل کو فراہم کر دی گئی۔ طلال چوہدری نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ وکیل طلال چوہدری کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ عدالت اپنی رائے اور مواد کو دیکھ کر چارج فریم کرتی ہے۔ اس کیس میں جو مواد ہے وہ توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا۔ کیس کی سماعت ستائیس مارچ تک ملتوی کردی گئی.