لاہور (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس)نئے ڈومیسٹک سٹرکچر کی تشکیل پی سی بی کیلئے درد سر بن گئی۔ اداروں کے بعد ریجنل نمائندوں نے بھی پی سی بی کے مجوزہ ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر کو مسترد کردیا۔ذرائع کے مطابق قومی ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے انفراسٹرکچر کی تیاری کیلئے ریجنل نمائندگان کا اجلاس ختم ہو گیا۔ اجلاس میں کراچی اور راولپنڈی ریجنل کرکٹ نمائندگان نے شرکت نہیں کی۔ اجلاس میں پی سی بی کے مجوزہ نئے ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر پر ریجنل نمائندگان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اداروں میں ضم ہونے کی مخالفت کردی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پی سی بی گورننگ بورڈ کے سابق اہم رکن اور پی سی بی کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید کے درمیان شدید تلخ کلامی ہو ئی گورننگ بورڈ کے سابق رکن نے ہارون رشید کو پاکستان کرکٹ کی موجودہ حالت کا ذمہ دار قرار دیا ،اسی دوران ریجنل نمائندوں نے بھی ہارون رشید سے کئی سوالات کئے جس پر ہارون رشید لاجواب ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق ہارون رشید اجلاس کے دوران بے بس ہوگئے جس پر ٹاسک فورس کے چیئرمین نے صورت حال کو کنٹرول کیا ۔ ریجنل نمائندگان کا کہنا تھا کہ نیا نظام لانے کی بجائے موجودہ سسٹم کی خامیاں دور کی جائیں اور بورڈ اور ریجنل کرکٹ نمائندگان میں رابطوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے، پی سی بی کے نئے مجوزہ ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر میں ریجنل اور ڈومیسٹک نمائندگی کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کے ایک آفیشل نے علاقائی تنظیموں کے آفیشلز پر مالی بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریجنل ایسوسی ایشنز میں مالی معاملات شفاف انداز میں نہیں چلائے جاتے۔ اس کے جواب میں فیصل آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر چودھری انور نے اعتراض کیا لیکن ان کے اعتراض کو رد کر دیا گیا بعد ازاں چودھری انور نے ٹاسک فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین اور دیگر سے معذرت کر لی۔