شام کے شمال مغربی علاقے میں تُرک فوجیوں اور انقرہ نواز شامی گروپوں پر دو الگ الگ حملوں میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
شام میں ترکی کی فوج اور اس کے اتحادی شامی گروپوں کی گاڑیوں کو تین دھماکا خیز آلات سے نشانہ بنایا گیا۔ برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے مطابق راس العین کے دیہی علاقے میں الناصریہ گاؤں کے نزدیک اس حملے میں دو تُرک فوجیوں سمیت پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
اس سے قبل راس العین کے جنوب میں واقع گاؤں دویرہ میں ترکی کے حامی شامی گروپوں کے ایک مرکز کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ رصدگاہ کے مطابق یہ دھماکا گندم کے ایک گودام میں ہوا۔ اس کے نتیجے میں گودام کے تین پہرے دار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رصدگاہ نے ایک اور اطلاع میں بتایا ہے کہ بارہ مارچ کو راس العین کے دیہی علاقے میں تل حلف کے قصبے میں گولہ بارود سے بھرے ایک ٹرک کے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ان میں دو ترک فوجی اور انقرہ کے ہمنوا شامی گروپ کے تین ارکان شامل ہیں۔ان کے علاوہ ترک فوجیوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔دھماکے سے علاقے میں بڑی تباہی ہوئی تھی۔