صوابی (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے صوابی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کیلئے تیار نہیں۔ اپوزیشن سنجیدہ ہے تو حکومت انتخابی اصلاحات کیلئے تیار ہے۔ حکومت شفاف انتخابات کیلئے پرعزم ہے۔ سینٹ میں اپوزیشن کے ارکان نے جان بوجھ کر ووٹ خراب کئے۔ اپوزیشن ارکان ان امیدواروں کو ووٹ نہیں دینا چاہتے تھے۔ الیکشن میں شفافیت کیلئے اپوزیشن کو قانون بنانے کی دعوت دیتا ہوں۔ مولانا فضل الرحمن خواب دیکھ لیتے ہیں اور پھر اس پر بات کرتے ہیں۔ مولانا اپنے دور میں ایک بھی اسلامی قانون پاس کرنے کا ثبوت دیں۔ مریم نواز جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ ووٹ لینے کیلئے استعمال کرتی ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے سنجرانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات کے آڑے الیکشن ایکٹ نہیں آ سکتا، اپوزیشن اپنا سر دیوار کے ساتھ مارتی رہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب کم از کم پی ڈی ایم میں مولانا فضل الرحمان کے لئے کوئی جگہ نہیں، سارے اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہوئے لیکن سینیٹرز نے ان کے بیانیے کو شکست دی۔ ایک بار پھر انہوں نے اپوزیشن کو پیشکش کی کہ الیکشن اصلاحات کیلئے حکومت کا ساتھ دیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف کے پاکستان مخالف بیان کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان کے لیڈر کے مقدر میں ذلت اور رسوائی لکھی ہے۔ پاکستان کھپے گا اور ان کو رسوائی ملے گی۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ پنجاب پاکستان کا دل ہے لیکن انہوں نے اس پر دھبہ لگانے کی کوشش کی۔