ڈنمارک، ناورے، بلغاریہ آئس لینڈ اور تھائی لینڈ کے بعد اب ہالینڈنے بھی آکسفورڈ کی آسٹرا زینیکا ویکیسن کے ممکنہ مضر صحت اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کا استعمال29 مارچ تک روک دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ہالینڈ حکومت نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے یہ اقدام ڈنمارک اور ناروے کی طرف سے ویکسین کے سنگین منفی اثرات سے متعلق خبروں کے بعد احتیاطی تدابیر کے باعث اٹھایا گیا ہے جس کا مقصد عوام کو اس کورونا ویکسین کے مضر صحت اثرات سے بچانا ہے۔ ہالینڈ کے وزیر صحت ہوگو ڈی جونگ کہا کہ ہمیں ویکسین کے ہر لحاظ سے موثر اور مثبت ثابت ہونے تک آسٹرا زینیکا ویکسین کا استعما روکنا ہو گا ۔ ہالینڈ کی حکومت کے اس اقدام کے بعد اس کے ویکسی نینشن پروگرام تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔ آئر لینڈ نے قبل ازیں ناروے میں نوجوانوں میں کورونا ویکیسن لگوانے کے بعد خون کے منجمد ہونے سے متعلق خبروں کے باعث ایسا ہی اقدام اٹھا یا تھا لیکن عالمی ادارہ صحت نے کورونا ویکسین اور خون کے منجمد ہونے کے بڑھتے ہوئے خدشات کے مابین لنک کے حوالے سے خبروں کو مسترد کردیا۔