ہلدی ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں استعمال کیا جانے والا جز ہے، اس کا باقاعدہ استعمال ہماری صحت پر حیران کن اثرات مرتب کرتا ہے۔ہلدی کا استعمال بطور غذا اور دوا قدیم زمانے سے کیا جا رہا ہے جس کے صحت پر بے شمار طبی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہلدی میں اینٹی انفلیمنٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائے جانے کے سبب اس کا استعمال ماہرین کی جانب سے بھی تجویز کیا جاتا ہے۔قدرتی جراثیم کش ہلدی کو کئی طرح سے اور متعدد نتائج حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جلدی بیماری، زخم کو بھرنا اور اندرونی چوٹ کو آرام پہنچانا مطلوب ہو تو گھروں میں صدیوں سے ہلدی ہی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے شرطیہ مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ہلدی قدرتی اینٹی سیپٹک ہے، اس کے استعمال سے سوجن میں کمی واقع ہوتی ہے اور سوجن کے نتیجے میں بننے والے کینسر کے خدشات بھی کم ہوتے ہیں، ہلدی جوڑوں کے درد یعنی آرتھرائٹس اور اوسٹیوپراسس میں بھی نہایت معاون ثابت ہوتی ہے۔ہلدی وزن کم کرنے میں بھی آپ کی مدد کر سکتی ہے، ہلدی اپنی قدرتی خصوصیات کی وجہ سے ہمارے جسم کی اضافی چربی کو کم کرتی ہے جس سے ہمارا وزن کم ہوتا ہے اور ساتھ ہی یہ کیلوریز کو بھی جلاتی ہے۔طبی جز پائے جانے کے نتیجے میں ہلدی بڑھاپے کے اثرات ظاہر ہونے کے عمل کو کم کرتی ہے، ہم وزن ہلدی اور بیسن کو پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے چہرے، گردن اور بازوؤں پر لگا لیں، سوکھنے پر ہلکے ہاتھوں سے اسکرب کی طرح گولائی میں مساج کریں اور نیم گرم پانی سے دھو لیں۔اس عمل کو روزانہ دہرائیں، کچھ ہی دنوں میں چہرے کی رنگت کھل جائے گی اور جھریوں کا خاتمہ ہو جائے گا۔ہلدی ڈپریشن سے لڑنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔ ہلدی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق پر تحقیق کی گئی جس میں پتہ چلا کہ ہلدی میں موجود فعال جزو کرکیومین ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں مؤثر ہے۔ہلدی دل کے لیے بھی فائدہ مند ہے، اس میں ایسے مادے ہوتے ہیں جو دل اور خون کے خلیوں کے کام پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ایک تحقیق میں امراض قلب کے 121 مریضوں کے ایک گروپ کو 4 گرام ہلدی دی گئی، جس گروپ کو یہ مصالحہ ملا، ان میں دل کے دورے کا خطرہ 65 فیصد کم ہوا۔