کراچی (کامرس رپورٹر) گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی مالی ضروریات زیادہ مگر فنڈنگ کے وسائل کم ہیں۔ سیلاب کے تباہ کاریوں سے نکلنے کیلئے 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، وہ کراچی میںانفرا سٹریکچر سمٹ سے خطاب کر رہے تھے۔ گورنر سٹیٹ بنک کا خطاب میں مزید کہا ہے انفراسٹریکچر میں سرمایہ کاری سے ملکی معیشت میں ترقی ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں 2 ارب لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، دنیا بھر میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے 80ہزار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ کرونا کی وبا کے بعد انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ انفراسٹریکچر کے منصوبوں کیلئے 920 ارب ڈالر سالانہ کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو انفراسٹریکچر کے منصوبوں کی کمی کا سامنا ہے، توانائی، مواصلات، ٹرانسپورٹ، پینے کے صاف پانی اور دیگر شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ چیف ایگزیکٹو انفرا ضامن ماہین رحمان نے کہا کہ پاکستان معاشی بحران کی وجہ سے دوراہے پر کھڑا ہے۔ پاکستان کو اپنی جی ڈی پی کا 10 فیصد انفراسٹریکچر پر خرچ کرنا ہو گا۔ صحت، سوشل سیکٹر اور انفراسٹریکچر سمیت ہر شعبے میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، پاکستان کو ڈالر پر مبنی فنڈز استعمال کرنے کے بجائے مقامی قرض کے ذرائع استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق وزیر مملکت اور سابق سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین محمد اظفر احسن نے کہا پاکستان میں سیاسی استحکام کے بغیر سرمایہ کاری کا ماحول پیدا نہیں ہو سکتا ہے۔